ایک افغانی کرنسی پاکستان کے 2 روپے 17 پیسے کی ہوگئی
ایک افغانی روپیہ پاکستان کے 2 روپے 17 پیسے کا ہوگیا ہے
ایک وقت تھا جب افغانی پاکستان سے روپے پرس میں لےکر جاتے تھے اور بارڈر پر اسے افغانیوں میں تبدیل کروا کر بوریاں بھرلیتے تھے اور اس میں قطعاً کوئی مبالغہ آرائی نہیں .گزشتہ کئی روزسے امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مسلسل گراوٹ کا شکار ہے اور ہر روز پاکستانی کرنسی کی بے قدری میں اضافہ ہورہا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 153روپے پر پہنچ گیا، جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 151روپے پرٹريڈہورہا ہے
اکستانی روپیہ دنیا میں بے قدری اور بے توقیری کے لحاظ سےپست ترین سطح پر پہنچ گیا افغانستان اور نیپال جیسے ممالک کی کرنسیاں پاکستان سے مضبوط ہو گئیں۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 153روپے پر پہنچ گیا، جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 151روپے پرٹريڈہورہا ہے۔گزشتہ کئی روزسے امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مسلسل گراوٹ کا شکار ہے اور ہر روز پاکستانی کرنسی کی بے قدری میں اضافہ ہورہا ہے۔
آئی ایم ایف سے قرض کے حصول کے لیے کئے گئے معاہدے کے بعد پاکستانی کرنسی کی قدر میں مسلسل اضافہ ہورہا تھا ، افواہوں اور خدشات کے پیش نظر انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں بالعموم غیر ملکی کرنسیوں اور بالخصوص ڈالر کی خریداری دیکھی جارہی ہے ، جس کی وجہ سے روپیہ شدید دباؤ کا شکار ہے اور مسلسل بے قدر ہوتا جارہا ہے۔
منگل کے روز انٹر بینک میں امریکی ڈالر کی قدر میں 2 روپے سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا ہے جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر کی قدر 153 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 2 روپے اضافے کے بعد 153 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے جب کہ صورت حال یہ ہے کہ مارکیٹ میں کوئی بھی ڈالر بیچنے کو تیار ہی نہیں