نیب بلوچستان اور پولیس کی مشترکہ کارروائی میں نیب کا جعلی افسر گرفتار کرلیاگیاہے۔ ملزم نے لوگوں کو بلیک میل کر کے لاکھوں روپے وصول کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق نیب کی طرف سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا گیاہے کہ چیئرمین نیب کی ہدایت پر جعلی نیب افسر کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
قومی احتساب بیورو بلوچستان کی انٹیلی جینس ٹیم کی نشان دہی پر بلوچستان پولیس نے خود کو نیب افسر ظاہر کرکے لوگوں کو بلیک میل کرنے والا جعلسازکو گرفتار کیا۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن آفس کوئٹہ کے چھوٹے درجے کے ملازم عدیل شہزاد نے نیب کا نام استعمال کرتے ہوئے لوگوں سے لاکھوں روپے وصول کئے۔
نیب کو کچھ عرصے سے اطلاعات موصول ہو رہی تھیں کہ نیب کے نام پر چند جعلساز لوگوں کو بلیک میل کرکے پیسے لے رہے ہیں، نیب کی انٹیلی جینس ٹیم نے مختلف محکموں میں ان عناصر کی سرکوبی کیلئے ٹیمیں تشکیل دیں، جسکے نتیجے میں ایک جعلساز کو نیب اور پولیس نے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ میں نیب کے جعلی افسر بن کر عوام الناس کو لوٹنے والے عناصر کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی گئی تھی ۔چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نیب کے انٹیلی جنس ونگ کی کارکردگی کو سراہا تھا اور امید ظاہر کی ہے کہ وہ اسی طرح محنت اور لگن کے سا تھ مستقبل میں بھی اپنے فرائض سرا نجام دیتے رہیں گے۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائر ڈ جاوید اقبال کی ہدایت پر نیب کے انٹیلی جنس ونگ نے محمد الطاف کو نیب کا جعلی افسر بن کر ایک خاتون سے10تولے زیورہتھیانے، کئی افراد کو نوکری دلوانے کا جھانسہ دینے اور بڑے پیمانے پر عوام الناس سے لاکھوں روپے لوٹنے کے مبینہ الزام میں گرفتار کر لیا تھا.