وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے اضافی فرنس آئل پر وضاحت میں کہا کہ گرمیوں میں فرنس آئل کی کمی کا سامنا کرنا پڑا، اس سال سردیوں کیلئے 2لاکھ ٹن فرنس آئل درآمد کیا گیا۔

اپنے بیان میں حماد اظہر کا کہنا تھاکہ ریفائنریز سے یومیہ 6 ہزار ٹن فرنس آئل اٹھایا جا رہا ہے، اب ڈیموں سے پانی کا اخراج نہ ہونے اور نہربندی کے باعث کچھ دنوں میں فرنس آئل کی یومیہ کھپت 13ہزار ٹن ہوجائے گی جبکہ کچھ ریفائنریز کے پاس سے اضافی فرنس آئل آئی پی پیز کو جانا شروع ہوگیا۔

ان کا کہنا تھاکہ آئی پی پیز کے پاس اب بھی فرنس آئل مطلوبہ لیول سے کم ہے، اگرکوئی ایل این جی کارگو اب ڈیفالٹ بھی کرتا ہے تو فرنس آئل کے اسٹاکس اچھے ہیں۔

 

وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ گرمیوں میں فرنس آئل کی کمی کا سامنا کرنا پڑا، گرمیوں میں بجلی بنانے میں فرنس آئل گزشتہ سال سے 116 فیصد زیادہ استعمال ہوا اور اس سال سردیوں کیلئے 2لاکھ ٹن فرنس آئل درآمد کیا گیا، اس فرنس آئل درآمد کی وجوہات میں کسی ایل این جی کارگو کا ممکنہ ڈیفالٹ تھا۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ آئی پی پیز کے پاس فرنس آئل کا کم ذخیرہ بھی فرنس آئل درآمد کی وجہ تھا، خوش قسمتی سے نومبر دسمبر کے درمیان مزید کسی ایل این جی کارگو نے ڈیفالٹ نہیں کیا، اس لیے فرنس آئل پر پلانٹ چلانے کی ضرورت بھی نہیں پڑی۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں 75 لاکھ لیٹرز یومیہ پیداواری صلاحیت والی پاکستان ریفائنری لمیٹڈ بند کرنا پڑگئی۔

پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے مطابق بجلی گھروں نے فرنس آئل کی خریداری روک دی جس کی وجہ سے آئل اسٹوریج بھر گئے اور 75 لاکھ لیٹرز یومیہ پیداواری صلاحیت والی پاکستان ریفائنری بند کردی گئی ہے۔

Shares: