وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا اور افواہوں کا تدارک ضروری ہے
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کے لئے کام ضروری ہے.وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب انتہائی کامیاب دورہ رہا،سعودی کاروباری شخصیات کا ایک بڑا وفد پاکستان آ رہا ہے، دہائیوں میں اتنا کامیاب دورہ سعودی عرب کا نہیں دیکھا گیا. سعودی وزراءکے ساتھ میٹنگز کا سلسلہ دو دن جاری رہا. دو دن میں سعودی عرب کے وزراءاور اہم شخصیات سے 12 اعلیٰ سطحی اجلاس ہوئے. تمام افراد نے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا. ایک ماہ کے اندر وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے دو ملاقاتیں ہوئیں. عید کے فوری بعد سعودی وزیر خزانہ اپنے متعلقہ وزراءکے ساتھ پاکستان آئے اور یہاں سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت ہوئی. حالیہ دورہ سعودی عرب کے بعد اگلے چند روز میں سعودی کاروباری شخصیات کا ایک بڑا وفد پاکستان آ رہا ہے. سعودی ولی عہد کی ہدایت پر سعودی وزراءنے پاکستان کے لئے جامع پروگرام مرتب کیا. پاک سعودی تعلقات کے اندر ایک نیا آغاز ہے. وزیراعظم کے تاریخی دورہ کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں. اگلے چند روز میں سعودی عرب کا اعلیٰ اختیاراتی وفد پاکستان آ رہا ہے. یہ ہماری کامیاب خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے. وفود کے تبادلوں کا سلسلہ جاری رہے گا.
وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر آن لائن ہراسمنٹ اور فیک نیوز کے حوالے سے ایک مہم دیکھنے میں آئی. ایسی مہمات کے حوالے سے حکومت کو تجاویز دی جائیں. آن لائن سمیت ہر قسم کی ہراسمنٹ کا خاتمہ ضروری ہے. آن لائن ہراسمنٹ کے تدارک کے لئے عوام مخصوص اتھارٹی کا مطالبہ کر رہے ہیں. ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کے لئے اس وقت کوئی قانون موجود نہیں. ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کے لئے کام ضروری ہے. سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا اور افواہوں کا تدارک ضروری ہے. سوشل میڈیا پر ٹرینڈز کی روک تھام کے لئے اقدامات ضروری ہیں. ڈیجیٹل رائٹس کو سمجھنے کے لئے عوام کو آگاہی دینا ہوگی،
وزیراعظم نے ایف بی آر میں اصلاحات کا بیڑا اٹھایا ہے، وزیر قانون
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں تبادلوں پر بہت شور مچا ہے، پوسٹنگ ٹرانسفر میرٹ پر کی جا رہی ہے،اس ساری کارروائی میں مقصد کسی کو کرپٹ ثابت کرنا نہیں،وزیراعظم نے ایف بی آر میں اصلاحات کا بیڑا اٹھایا، ٹیکس چوری، اسمگلنگ اور انوائسنگ کے مسائل ہیں، 2700 ارب روپے سے زائد ٹیکس کیسز عدالتوں میں زیرِ التوا ہیں، عدالتوں میں زیر التوا ٹیکس سے متعلق کیسوں کے فوری فیصلے ہونے چاہئیں ، پارلیمنٹ نے ٹیکس ٹربیونل سے متعلق پہلا قانون پاس کیا ہے، قانون کے تحت 2 کروڑ والے معاملے کمشنر کے پاس جائیں گے، دو کروڑ روپے سے اوپر کے معاملات ٹربیونل میں جائیں گے،آئی ایم ایف ٹیکس چوری روکنے کا کہتا ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے محکموں کی گورننس بہتر کریں
دوسری جانب حکومت نے ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے،اس ضمن میں وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کی ملاقات ہوئی ہے، وزیراعظم نے دونوں وفاقی وزراء سے ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ پر بل لانے سے متعلق مشاورت کی، ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ سے متعلق قانون سازی کے لیے مسودہ تیار کر لیا گیا ہے، بل جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ ڈیجیٹل رائٹس کی خلاف ورزی روکنے کے لیے موزوں فورم نہیں ہے اسی لئے حکومت نے ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کے لیے پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے