اگر سخت لاک ڈاؤن برقرار رہتا تو صورت حال یہاں تک نہ پہنچتی ، ڈاکٹر عطاءالرحمٰن
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/06/ata-ur-rehman.jpg)
اگر سخت لاک ڈاؤن برقرار ہوتا تو صورت حال یہاں تک نہ پہنچتی ، ڈاکٹر عطاءالرحمٰن
باغی ٹی وی ڈاکٹر عطا الرحمان نے کرونا کے کنٹرول کرنے کے بارے میں سخت لاک ڈاؤن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ دو یا تین ہفتے سخت لاک ڈاؤن کیا جاتا تو یہ صورتحال نہ ہوتی۔
نجی ٹی وی چینل پروگرام ‘’آن دی فرنٹ’’ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کورونا ٹاسک فورس کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ عوام اگر ماسک پہنتے تو 80 سے 90 فیصد کیسز میں کمی ہو سکتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے اموات کی شرح 3 یا 4 گنا ہے۔ کورونا وائرس کی اکثر اموات کو گنا ہی نہیں جا رہا۔ اصل اموات کی تعداد، بتائی گئی تعداد سے زیادہ ہوگی۔ روزانہ جو اموات کے نمبرز آ رہے ہیں، یہ غلط ہیں۔
ڈاکٹر عطا الرحمان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے اموات صرف پھیپھڑوں کے فیل ہونے سے نہیں ہوتی۔ کورونا وائرس جسم کے ہر اعضا پر اٹیک کرتا ہے۔ دل کا فیل ہو جانا، سٹروک اور گردوں کا جواب دے جانا بھی شامل ہیں۔
چیئرمین وزیراعظم کورونا ٹاسک فورس نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت خطرناک صورتحال ہے۔ عوام کورونا وائرس کو حقیقت نہیں سمجھ رہی۔ مکمل لاک ڈاؤن نہیں کر سکتے ورنہ لوگ بھوک سے مر جائیں گے۔ ہاٹ سپاٹس والے علاقوں کو آرمی اور رینجرز کی مدد سے سیل کیا جائے۔
واضحرہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 ہزار 248 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 54 ہزار 138، سندھ میں 53 ہزار 805، خیبر پختونخوا میں 18 ہزار 13، بلوچستان میں 8 ہزار 177، گلگت بلتستان میں ایک ہزار 129، اسلام آباد میں 8 ہزار 569 جبکہ آزاد کشمیر میں 647 کیسز رپورٹ ہوئے۔
پاکستان میں اب تک 8 لاکھ 97 ہزار 650 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 29 ہزار 85 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 53 ہزار 721 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ کئی مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 97 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار 729 ہوگئی۔ پنجاب میں ایک ہزار 31، سندھ میں 831، خیبر پختونخوا میں 675، اسلام آباد میں 71، گلگت بلتستان میں 16، بلوچستان میں 85 اور آزاد کشمیر میں 13 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے.