پشاور:نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے تقرر کے لئے محمودخان اور اپوزیشن لیڈر کے پی اسمبلی اکرم درانی کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

نگراں وزیراعلیٰ کے پی کے نام پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مشاورت اسپیکر ہاؤس میں جاری ہے جہاں پی ٹی آئی رہنما پرویز خٹک بھی شریک ہیں۔اپوزیشن لیڈر کو اب تک صرف عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے سابق آئی جی ظفراللہ خان کا نام تجویز کیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اکرم درانی نے حکومت کی جانب سے رابطہ نہ کرنے پر نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے لئے مشاورت ناممکن قرار دی تھی۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم اتحادی جماعتوں کے ساتھ اپوزیشن لیڈر کے لئے مشاورت کر رہی ہے۔

ادھر دوسری طرف پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کے تقرر کا معاملہ الیکشن کمیشن میں جانے پر پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا ہے کہ چاروں امیدواروں کے کردار کو سامنے رکھ کر بہتر شخص کا نام سامنے لایا جائے، اگر کسی ایسے شخص کا نام سامنے لایا گیا جو متنازعہ ہو تو عدلیہ سمیت ہر جگہ جائیں گے۔

پاکستان گرل گائیڈزایسوسی ایشن، نیشنل کلینرپروڈکشن سینٹرکے درمیان مفاہمت کی یادداشت…

لاہور میں سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کے زیر صدارت اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن میں نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے ایک نام پر اتفاق نہ ہوسکا جس کے بعد نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کا فیصلہ اب الیکشن کمیشن کرے گا۔

اجلاس کے بعد پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے رکن راجہ بشارت نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی تھی اس کے اجلاس میں دو دو نام پر بات ہوئی، جو نام ہم نے دیے ان کو اگر کسی بھی پیمانے پر دیکھیں تو اپوزیشن سے بہتر ہیں، دو دنوں سے نامزد لوگوں کی درگت بن رہی ہے، وہ فیصلے کریں جو عوام کو قابل قبول ہوں، آج بھی جو نام ہم نے دیے وہ اپوزیشن کے ناموں سے ہر لحاظ سے بہتر ہیں۔

جنگوں سے غربت ،افلاس اور بے روزگاری کے سوا کچھ نہیں ملا،بلاول

راجہ بشارت نے کہا کہ اپوزیشن دو ناموں پر اڑی رہی، ہم نے نصیر احمد کا نام بھی دیا، دو بیوروکریٹس کے نام دیے، فیصلہ یہ ہوا ہے کہ دونوں اطراف کے نام الیکشن کمیشن کے پاس جائیں گے، چاروں امیدواروں کے کردار کو سامنے رکھ کر بہتر شخص کا نام سامنے لایا جائے، ہمارے پاس سارے فورم موجود ہیں، اگر کسی ایسے شخص کو سامنے لایا گیا جو متنازعہ ہو تو عدلیہ سمیت ہر جگہ جائیں گے۔

امریکی سفیر کی اسلام آباد میں چیئرمین سینیٹ کی رہائش گاہ آمد

میاں اسلم اقبال نے کہا کہ ہم نے نگران وزیر اعلیٰ پر فیصلہ کرنا تھا نوید چیمہ، احمد نواز سکھیرا اور نصیر احمد خان کے نام سامنے رکھے، جس کا کردار اچھا ہو ایڈمنسٹریشن کا تجربہ ہو اسے آگے لایا جائے، احمد نواز سکھیرا ہمارے اور ان کے دور میں بھی کام کرتے رہے، تجربہ کار لوگوں کو سامنے لایا جائے۔

نگراں وزیراعلیٰ کا معاملہ؛ محمود خان اوراپوزیشن لیڈر درانی میں مشاورت کا آج آخری…

ہاشم جواں بخت کا کہنا تھا کہ 3 ماہ کے لئے غیر جانبدار الیکشن کروانے ضروری ہیں، ایسا نگران وزیر اعلیٰ ہو جس کا تجربہ ہو، ہمارے سارے نام غیر جانبدار ہیں، کاش اپوزیشن ہمارے ساتھ بات کرتی، اب الیکشن کمیشن میں فیصلہ چلا گیا ہے۔

Shares: