باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کارگو ٹرین سروس معاہدہ کی تقریب رواں ہفتے وزیر اعظم ہاوَس میں ہوگی
وزیراعظم عمران خان ازبکستان کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کریں گے،ازبکستان کے ڈپٹی وزیر اعظم تقریب میں شرکت کے لیے کل پاکستان پہنچیں گے
وزیر اعظم نے منصوبے کی بریفنگ کے لیے وزیر ریلوے اعظم سواتی کو آج بلالیا،وزیر ریلوے ساڑھے 3بجے وزیراعظم کو کارگو ٹرین کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے،کارگو ٹرین کی مزار شریف ،کابل بذریعہ پشاور ٹریک کی لمبائی 573کلو میر ہوگی
منصوبے سے پاکستان ، افغانستان اور ازبکستان ریل کے ذریعے آپس می منسلک ہوجائیں گے،ورلڈ بینک کو 4.8بلین ڈالر پر اجیکٹ کی منظوری کے لیے جوائنٹ اپیل لیٹر بھیجا جائے گا،جوائنٹ اپیل لیٹر وزیر اعظم پاکستان کی منظوری سے ورلڈ بینک کے صدر کو بھیجا جائے گا
دوسری جانب استنبول کارگو ٹرین میں آذربائیجان بھی شامل ہونے کو تیار ہے،آذربائیجان کے سفیر علی علی زادہ کہا آذربائیجان کے متعلقہ حکام اس پر غور وخوض کررہے ہیں کہ کیسے مستقبل میں پاکستان، ایران اور ترکی کے درمیان اس کارگو ٹرین پر آذربائیجان کا پرچم بھی شامل کیا جائے
واضح رہے کہ پاکستان ریلویز نے ایکسپورٹ کارگو ٹرین کی فزیبلٹی تیار کر لی ہے، یہ ٹرین سروس آئندہ سال کے ابتدائی دنوں میں ہی شروع کر دی جائے گی۔
وزیر ریلوے اعظم سواتی نے چند روز قبل ایک اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کو بتایا تھا کہ پاکستان ریلوے کا مستقبل ایم ایل ون منصوبے سے جڑا ہوا ہے، افغانستان اور ازبکستان کے صدور نے ایم ایل ون منصوبے پر دستحط کردئیے ہیں
دسمبر کے آخر میں وزیر اعظم عمران خان منصوبے کی دستاویزات پر دستخط کریں گے، منصوبے کے تمام بنیادی معاملات پر بات چیت مکمل ہوچکی، چین سے منصوبے کی سیکیورٹی پر ہونے والی بات چیت آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے 45 سال سے خسارے میں چل رہا ہے، کوشش کررہے ہیں کہ اس ادارے کو دوبارہ سے پاؤں پر کھڑا کیا جائے، ریلوے کے ایم ایل ون منصوبے کے تین فیز ہیں، چین سے سیکیورٹی فراہم کرنے کی بات چیت چل رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون سے پاکستان کی اقتصادی حیثیت میں بہتری آئے گی، ریل کے ذریعے پاکستان کو افغانستان، ازبکستان کے ساتھ جوڑیں گے، ریلوے کی ایک ایک انچ زمین قبضہ مافیا سے واگزار کرائیں گے