احسن اقبال کی عدالت پیشی،وکیل صفائی نے ایسا دعویٰ کر دیا کہ نیب پراسیکیوٹر پریشان

احسن اقبال کی عدالت پیشی،وکیل صفائی نے ایسا دعویٰ کر دیا کہ نیب پراسیکیوٹر پریشان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احسن اقبال کو احتساب عدالت اسلام آباد کےجج محمد بشیر کے روبرو پیش کر دیا گیا،نیب پراسیکیوٹر نے احسن اقبال کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی،نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ احسن اقبال سے مزید تفتیش کرنی ہے 14 روزہ ریمانڈ دیا جائے،منصوبے کے پی سی ون پر نظرثانی کرکے3ارب روپے تک پہنچا دیا گیا،حاصل کیے گئے ثبوتوں سے احسن اقبال کا جرم ثابت ہوتا ہے،شک ہے احسن اقبال ریکارڈ تبدیل کرنے کی کوشش نہ کریں،تفتیش مکمل کرنے کے لیے احسن اقبال کے جسمانی ریمانڈ کی ضرورت ہے،

وکیل صفائی نے نیب احسن اقبال کےجسمانی ریمانڈ کی مخالفت کردی،وکیل طارق محمود نے کہا کہ ہمیں گرفتاری کی وجوہات بھی فراہم نہیں کی گئیں،گرفتاری کی وجوہات جو ہمیں دی گئیں اور جو پڑھی گئیں وہ مختلف ہیں،نارروال اسپورٹس کمپلیکس منصوبےکا آغاز پیپلز پارٹی دورمیں ہوا،احسن اقبال کی جانب سے کوئی اپروول نہیں دیا گیا،اپروول ثابت ہوتو مجھے عدالت سے نکال دیں اور 90 روزہ ریمانڈ دےدیں ،سی ڈبلیو پی کے اپروول پر منصوبےکا آغاز کیاگیا،اگر احسن اقبال کو گرفتار کیا گیا ہے تو باقی لوگ کہاں ہیں؟ کسی کابیان موجود ہےکہ احسن اقبال نےکسی سے رقم یا گاڑی مانگی؟

وکیل صفائی نے کہا کہ کیااحسن اقبال نےاپنےبیوی بچوں کے نام پرکوئی پراپرٹی دی یا تحفے تحائف دیئے؟کرپشن اورکرپٹ پریکٹس تویہ ہوتی ہے،احسن اقبال نےکیا کیا؟ ،نیب کے پاس اگر کوئی ثبوت موجودہےتوعدالت میں پیش کردے،

احسن اقبال کو نیب نے کیوں گرفتار کیا؟ ایسی وجہ سامنے آئی کہ ن لیگ حیران رہ گئی

احسن اقبال کی گرفتاری، مریم اورنگزیب چیئرمین نیب پر برس پڑیں کہا جو "کرنا” ہے کر لو

نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کو گرفتار کر لیا، اس حوالہ سے نیب نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے،

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

تحریک انصاف کا یوٹرن، نواز شریف کے قریبی ساتھی جو نیب ریڈار پر ہے بڑا عہدہ دے دیا

احسن اقبال اسپورٹس سٹی کیس میں نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے تھے.احسن اقبال کو نارووال اسپورٹس سٹی کرپشن کیس میں  نیب نے طلب کیا تھا،نیب راولپنڈی کی جانب سے احسن اقبال کو 23 دسمبر بروز پیر کو طلبی کا سمن جاری کیا گیا تھا۔

Comments are closed.