احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس؛ 63.82 ارب روپے کے مالیت کے گیارہ ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی گئی
سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں 63.82 ارب روپے کے مالیت کے گیارہ ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔ اجلاس میں سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی ، چیف اکانومسٹ، ممبران پلاننگ کمیشن اور مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ جبکہ فورم نے وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس، وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن، وزارت مواصلات، وزارت ریلوے اور ہائر ایجوکیشن کمیشن ایچ ای سی سے متعلق گیارہ منصوبوں پر غور کیا۔جن منصوبوں کو فورم نے منظور کیا ان میں 909.285 ملین روپے کی لاگت سے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور سپورٹ منصوبہ، لاہور سیالکوٹ موٹر وے لنک ہائی وے، 4-لین جسکی لاگت 371,39.000 ملین روپیہ، ڈھڈیال بائی پاس ڈسٹرکٹ چکوال کی تعمیر جس کی لاگت 1174.962 ملین روپے ہے، 438.112 ملین روپے کی لاگت سے پائیدار ترقی کے لیے انٹیگریٹڈ انرجی پلاننگ آئی ای پی ، شیخ زید پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، لاہور میں ریڈیولاجی ڈیپارٹمنٹ کی اپ گریڈیشن، جسکی لاگت 1372.800 ملین روپے ہے ،
پاکستانی یونیورسٹیوں کے لیے فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگرام جسکی لاگت 7142.000 ملین روپے ہے ، انسٹی ٹیوٹ آف پروگریسو سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، میران شاہ شمالی وزیرستان کا قیام جسکی لاگت 2000.000 ملین روپے ہے، نیشنل پولیس ہسپتال جسکی لاگت 6479.879 ملین روپے ہے، عطا آباد جھیل سے وسطی ہنزہ کے لیے 1270.866 ملین روپے کی لاگت سے گریٹر واٹر سپلائی سکیم اور پنجاب میں سستی رہائشی سکیم کے ٹیکنیکل اسسٹنس سنٹرز جن کی لاگت 3000.000 ملین روپے ہے کے منصوبے شامل ہیں۔ سی ڈی ڈبلیو پی نے 909.285 ملین روپے کی لاگت سے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور سپورٹ پروجیکٹ کی منظوری دی۔
اس منصوبے میں پاکستان ریلویز کے ایم ایل ۔ 1 پر سی پیک سرگرمیوں کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے وزارت ریلوے میں پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ ( پی ایم یو) اور لاہور میں پروجیکٹ امپلیمینٹیشن یونٹ (پی آئی یو) قائم کیا جائے گا۔ یہ سرگرمیاں بنیادی طور پر پروجیکٹ کی سرگرمیوں کی نگرانی پر مشتمل تھیں۔ فورم نے 1174.962 ملین روپے کی لاگت سے ڈھڈیال بائی پاس ڈسٹرکٹ چکوال کی تعمیر کی بھی منظوری دی۔ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی وزارت اس منصوبے کی سرپرستی کرنے والی ایجنسی ہے۔ اس منصوبے میں مندرہ چکوال روڈ کو جوڑنے والی 6.5 کلومیٹر کی تعمیر چک بیلی روڈ پر فلائی اوور کی تعمیر ہو گی۔
اس سڑک کی تعمیر سے ایک ماحول دوست اسکیم کی ترقی میں مدد ملے گی، جس کے تحت موجودہ ٹریفک اور مستقبل کے متوقع ٹریفک کو بہترین سطح کی خدمت کے ساتھ پورا کیا جائے گا۔ اس کے نتیجے میں پراجیکٹ کے علاقوں میں معیشت کو نمایاں فوائد حاصل ہوں گے۔ سی ڈی ڈبلیو پی نے 6479.879 ملین روپے کی لاگت سے نیشنل پولیس ہسپتال کی منظوری بھی دی۔ وزارت داخلہ اس منصوبے کی سرپرستی کرنے والی ایجنسی ہے۔ اس منصوبے میں اسلام آباد پولیس کے 12000 اہلکاروں اور آئی سی ٹی کی عام آبادی کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے 100 بستروں پر مشتمل ہسپتال کے قیام کا قیام ہو گا۔
منصوبے کے دائرہ کار میں آٹھ منزلہ ہسپتال کی عمارت کی تعمیر، طبی آلات کی خریداری، بیرونی ترقیاتی کام اور پی ایم یو کے قیام کے لیے سول ورک شامل ہے۔ مزید برآں، شیخ زید پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، لاہور میں 1372.800 ملین روپے کی لاگت سے ریڈیولوجی ڈیپارٹمنٹ کی اپ گریڈیشن کی بھی فورم نے منظوری دی ہے ۔ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن اس منصوبے کی سرپرستی کرنے والی ایجنسی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں
مودی نے عالمی اداروں کو دنیا کے بڑے چیلنجز کے حل میں ناکام قرار دے دیا
پاکستان میں غربت بھارت کےمقابلے میں بظاہر نہیں نظر آتی،جاوید اختر
مریم نواز کی جانب سے عدالتِ عظمیٰ کے ججز پر تنقید،چیف جسٹس کو خط ارسال
زمان پارک سے عمران خان کے جاتے ہی سیکورٹی بیریئر ہٹانے کا کام شروع
عمران خان جن کے کندھے پر بیٹھ کر آنا چاہ رہا وہ کندھے اب نہیں رہے. مریم نواز شریف
راجن پور: این اے 193 میں ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ کا وقت ختم
یہ وہی بینچ ہے جس نے عمران خان کےخلاف فیصلہ دیا،پھرشورشرابہ کیوں؟پرویز الہٰی
ہم کون سی صدی میں رہتے ہیں جہاں طاقتوروں نے نجی جیل بنائے ہوئے؟ شیری رحمان
بچوں کو سکول چھوڑنے والی سرکاری گاڑی بارکھان سیکنڈل کے مرکزی ملزم کے بیٹے کی ملکیت
شیخ رشید بتائیں،سسرال میں کوئی روتا ہے؟ حنیف عباسی
اس منصوبے میں شیخ زید پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، لاہور کے شعبہ ریڈیولوجی کی اپ گریڈیشن کے ذریعے نئے آلات کی خریداری اور پرانے ریڈیولاجی آلات کو تبدیل کیا جائے گا۔سی ڈی ڈبلیو پی نے 7142.000 ملین روپے کی لاگت سے پاکستانی یونیورسٹیوں کے لیے فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگرام اور 2000.000 ملین روپے کی لاگت سے میران شاہ شمالی وزیرستان میں انسٹی ٹیوٹ آف پروگریسو سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے قیام کی بھی منظوری دی۔ ایچ ای سی اس منصوبے کی سرپرستی کرنے والی ایجنسی ہے۔








