ان پڑھ اور نا تجربہ کار جم انسٹرکٹرز کی جہالت کے ہاتھوں ایک تن ساز نوجوان موت کی آغوش میں

ان پڑھ اور نا تجربہ کار جم انسٹرکٹرز کی جہالت کے ہاتھوں ایک نوجوان موت کی آغوش میں

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ؛ دنیا بھرکی طرح پاکستان میں جم میں بھی جم جانا ایک فیشن اور ٹرینڈ سمجھا جاتا ہے. ۔ پورے پاکستان سے لوگ فٹنس کو برقرار رکھنے کے لئے متحرک ہیں اور مسکولر باڈری بنانے اور جازب نظر آتا دکھائی دینے کی کوشش کرتے ہیں۔

اگرچہ جم جانا ایک صحمت مند کام ہے لیکن جب بات چھوٹے پیمانے پر مقامی جموں کی ہوتی ہے تو ، یہاں ایسے تربیت دہندگان اور کوچ ہوتے ہیں جن کے پاس علم یا مہارت نہ ہونے کی حد تک ہوتی ہے اور وہ لوگوں کو جو بھی صحیح سمجھتے ہیں اس کے بارے میں مشورہ دیتے ہیں۔

کچھ ایسا ہی نوجوان ، محمد احمد کے ساتھ ہوا ، جس نے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے کیونکہ اس کے تربیت دینے والوں نے انہیں ایسا سپلیمنٹ لینے کا مشورہ دیا جو نہ صرف جعلی تھے بلکہ اس کی جسمانی قسم کے لئے بھی مناسب نہیں تھا۔ اس کی موت جگر اور گردے کی خرابی کی وجہ سے ہوئی۔

نوجوان لڑکوں کو اس بارے خاص احتیاط برتنا چاہیے کہ براہ کرم اسٹرائڈز اور جعلی سپلیمنٹس کا استعمال نہ کریں ، یہ آپ کی جان کی قیمت کے قابل نہیں ہے۔

Comments are closed.