ایک دن میں پنج شیر پر قبضہ کر سکتے ہیں مگر معاملات بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں ترجمان طالبان

طالبان ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ ایک دن میں پنج شیر پر قبضہ کر سکتے ہیں مگر معاملات بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں

باغی ٹی وی : نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو میں طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم پُرامن انتقالِ اقتدار کے لیے کابل کے باہر بیٹھ کر انتظار کر رہے تھے مگر اشرف غنی شہر چھوڑ کر چلے گئے۔

سہیل شاہین نے کہا کہ کابل کی جیلوں سے جو لوگ نکلے، اس کی ذمے دار سابق حکومت ہے جو شہر چھوڑ کر چلی گئی،فقیر محمد سمیت پاکستان کو مطلوب افراد کی فہرست میرے پاس نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیا افغان آئین بنائیں گے، ایک دن میں پنج شیر پر قبضہ کر سکتے ہیں مگر معاملات بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ داعش کے لوگ چھپے ہوئے ہیں مگر انہیں افغان عوام کی حمایت حاصل نہیں، افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال کرنے نہیں دیں گے۔

دوسری جانب پاکستانی خبر رساں ادارے ہم نیوز کے پروگرام ہم مہر بخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اب 20 سال پہلے والی صورتحال نہیں ہے۔

امریکا نے افغانوں کوہجرت پر اُکسا کر وسائل سے عاری ملکوں میں قیدیوں کی طرح رکھا ہوا ہے ذبیح اللہ…

انہوں نے کہا کہ داعش کے قیدی جیلوں سے نکل چکے ہیں اور وہ چھپے ہوئے ہیں، انہیں افغان لوگوں کی حمایت حاصل نہیں،ممکن نہیں کہ اب داعش افغانستان میں زور پکڑے افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی،افغانستان کا نیا دور صلح،مساوات اور تعمیر نوکا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کا آئین تشکیل دیا جائے گا، چاہتے ہیں مخالفین بھی حکومت میں شامل ہوجائیں، قومی پرچم کس طرح ہو گا، اس کا فیصلہ مستقبل میں کریں گے تاہم تمام گروپوں کو مستقبل کی حکومت میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔

Comments are closed.