مزید دیکھیں

مقبول

خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کےخلاف آپریشن شروع

خیبرپختونخوا میں ایک بار پھر افغان مہاجرین کے خلاف...

وزیراعظم کا بلاول کے اعزاز میں افطار ڈنر،تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی

اسلام آباد: وزیرِاعظم ہاؤس میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی...

خاتون وزیراعلیٰ مریم نواز تاریخ رقم کر رہی.تحریر: جان محمد رمضان

پاکستان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے ایک...

حکومت کا 15 مارچ کو یوم تحفظ ناموس رسالت ﷺ منانے کا فیصلہ

حکومت نے 15مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنےکے عالمی...

میرپورخاص: ایم کیو ایم رہنماؤں کی شہزاد بھائی کو عمرے کی مبارکباد

میرپورخاص، باغی ٹی وی (نامہ نگار سید شاہزیب شاہ)...

مبینہ تشدد سے ایک اور کمسن گھریلو ملازمہ کی موت

پنجاب کے علاقے فیصل آباد میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، ایک اور گھریلوملازمہ کی تشدد سے موت ہو گئی ہے

واقعہ فیصل آباد کی نعمت کالونی میں پیش آیا جہاں ایک خاتون نے کمسن گھریلو ملازمہ پر مبینہ طور پر تشدد کیا جس سے اسکی موت ہو گئی، پولیس نے گھر کی مالکن کو گرفتارکر لیا ہے،اور تحقیقات شروع کر دی ہیں،پولیس حکام کے مطابق خاتون سنیلہ بی بی 12 سالہ ملازمہ عائشہ کی لاش ہسپتال لے کر آئی اور اس نے دعویٰ کیا کہ ملازمہ سکن الرجی کا شکار تھی ، اس سے موت ہوئی، ہسپتال انتظامیہ نے پولیس کو اطلاع دی، پولیس نے خاتون کو گرفتار کرلیا او ر لاش پوسٹ مارٹم کے لئے بھجوا دی،

پولیس نے کمسن بچی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے،پولیس کے مطابق مقدمے میں 2 خواتین سمیت 3 افراد کو نامزد کیا گیا، نامزد ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، گزشتہ رات خاتون بچی کی لاش لے کر سول اسپتال پہنچی تھی، بچی کے جسم پر جگہ جگہ نشانات موجود تھے،بچی کے والدین نے تشدد سے ہلاکت کا مقدمہ درج کرایاپولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ مزید حقائق بچی کے پوسٹمارٹم کے بعد سامنے آئیں گے۔

جج عاصم حفیظ بار بار طلبی کے باوجود جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے

 اسد شاہ کی بیوی حنا شاہ کے بہت مظالم برداشت کئے،

13 سالہ گھریلو ملازمہ عندلیب فاطمہ تشدد کیس کی سماعت

راجہ پرویز اشرف نے بچوں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحان پر اظہار تشویش کیا

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan