ایک پائی وصول نہیں کی، پھر بھی احتساب کے دعوے کیے جا رہے ہیں، سراج الحق
جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے دور اقتدار کے پہلے دن سے لے کر آج تک یوٹرن لیے ہیں ، خطےکی موجودہ صورتحال میں قومی یکجہتی ایٹم بم سے بھی زیادہ ضروری ہے، بھارت مقبوضہ کشمیرکےبعد مظفرآباد پرحملےکی منصوبہ بندی کر رہا ہے، امریکی صدرکادونوں ممالک کومسئلےکاحل تلاش کرنےکامشورہ مضحکہ خیزہے،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تیمر گرہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا ٹرمپ سے یہ کہنا کہ ثالثی کی ضرورت نہیں ، کشمیر کا مسئلہ پاکستان سے بات کر کے حل کریں گے یہ بغل میں چھری اور منہ میں رام رام والی بات ہے ۔ مودی سرکار لاتوں کی بھوت ہے ، باتوں سے ماننے والی نہیں ، پاکستان کے لیے مودی اور ٹرمپ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں ۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے بھی سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کے تسلسل کو برقرار رکھا ہے اور ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی میں دے دیاہے ۔پاکستان معاشی محاذ پر تیزی سے پستی کی طرف جارہاہے ۔میگا کرپشن کیسز پر قومی دولت کو قرضوں کے نام پر ہڑپ کرنے والوں سے ایک پائی وصول نہیں کی جاسکی ۔صرف دعوے اور احتساب کا ڈھنڈورا پیٹا جارہاہے ۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کہتی تھی کہ ایک سال مشکل ہے،عوام گھبرائیں نہیں،حکومت اب تک ملنے والے قرضوں اورامداد کی شرائط سے قوم کو آگاہ کرے،یکم ستمبر کو جماعت اسلامی کراچی میں کشمیر بچاؤمارچ کرے گی،کشمیر مارچ سےبھارت کو اندازہ ہو جائے گا کہ پاکستانی ہر مقابلے کے لیے تیار ہیں، کشمیر بچاؤمارچ بھارت کو پیغام دے گا کہ 22کروڑ عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں،