ایک تیسرے جج کا استعفی بھی آنے والا ہے،سوشل میڈیا پر دعویٰ

سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے
supreme court01

اسلام آباد: جسٹس مظاہر نقوی کے فوراً بعد جسٹس اعجاز الاحسن کا استعفی سامنے آنے کے بعد کئی صحافیوں کا دعویٰ ہے کہ ان دو جج صاحبان کے بعد ایک تیسرے جج کا استعفی بھی آنے والا ہے ۔

باغی ٹی وی : نجی خبررساں ادارے کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس منیب اختر کو بعض حلقے ہم خیال جج قرار دیتے ہیں جو سابقہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے قریب رہے ہیں جسٹس اعجاز الاحسن کے استعفے کے فوراً بعد اسلام آباد کے کئی رپورٹرز اور سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ ایک اور استعفیٰ آنے والا ہے اور وہ جسٹس منیب اختر ہوں گے۔
https://x.com/ZahidGishkori/status/1745449171807830336?s=20
https://x.com/sami_ravian/status/1745452259583078525?s=20
https://x.com/raheemgz/status/1745473313621918193?s=20
https://x.com/AdnanAwan18/status/1745492464373522847?s=20
https://x.com/UmerOrakzai1/status/1745451185786728644?s=20
https://x.com/hassanchohdary5/status/1745449698973122574?s=20
https://x.com/ImSharar/status/1745451616382468588?s=20
https://x.com/_NaveedAlam/status/1745450978961420307?s=20

3 بار والا وزیراعظم اپنا اور خاندان کا احتساب کروا سکتا ہے تو یہ جج …

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی استعفیٰ دے دیا ہےجسٹس اعجاز الاحسن نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو ارسال کیا ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے اکتوبر میں چیف جسٹس آف پاکستان بننا تھا، جسٹس اعجازالاحسن نے آج سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی تھی،جسٹس اعجاز الا حسن کا استعفیٰ ایوان صدر کو موصول ہو گیا،جسٹس اعجاز الا حسن کا استعفیٰ کل صدر مملکت کو پیش کیا جائے گا ، صدر مملکت آرٹیکل 179 کے تحت جج کا استعفیٰ منظور یا مسترد کرسکتے ہیں-

جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی استعفیٰ دے دیا

قبل ازیں مظاہر علی اکبر نقوی نے استعفی دیا تھا ,صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا استعفیٰ منظور کر لیا, مظاہر نقوی پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور سپریم کورٹ جج اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنی آمدن سے زیادہ مہنگی لاہور میں جائیدادیں خریدی ہیں سپریم جوڈیشل کونسل میں انکے خلاف ریفرنس زیر سماعت ہے، آج بھی سپریم جوڈیشل کونسل نے مظاہر علی اکبر نقوی کو نوٹس جاری کئے ہیں.

میاں داود ایڈوکیٹ نے بھی سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی تھی،درخواست میں استدعا کی گئی کہ جسٹس اعجاز الاحسن کی جگہ دوسرے سینئر جج کو سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ بنایا جائے،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ جسٹس اعجاز الاحسن کو جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف شکایت سننے والی کونسل سے الگ ہونا چاہیے-

سپریم جوڈیشل کونسل کا سابق جج مظاہر نقوی کے خلاف کاروائی جاری رکھنے کا فیصلہ

Comments are closed.