سربراہ پاک فضائیہ نے بیگم رشیدہ منہاس کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے پائیلٹ آفیسر راشد منہاس شہید، نشان حیدر، کی والدہ بیگم رشیدہ منہاس کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔
ائیرچیف نے اپنے تعزیتی پیغام میں مرحومہ کے ایصال ثواب اور ان کے خاندان کو یہ دکھ صبر و ہمت سے برداشت کرنے کی توفیق کی دعا کی۔
واضح رہے کہ پائیلٹ آفیسر راشد منہاس شہید کی والدہ بیگم رشیدہ منہاس آج انتقال کر گئیں ہیں-
پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز”نشانِ حیدر” پانے والے راشد منہاس نے پاکستانی جنگی جہاز بھارت لے جانے کا ناپاک منصوبہ ناکام بنادیا تھا اس بے مثال بہادری پر انہیں فوجی اعزاز ’نشان حیدر‘ سے نوازا گیا۔راشد منہاس شہید نشان حیدر 17فروری 1951کو کراچی میں پیدا ہوئے اور وہ نشان حیدر کا اعزاز حاصل کرنے والے سب سے کم عمر اور پاک فضائیہ کے پہلے آفیسر ہیں-
20اگست 1971 کو زیرتربیت پائلٹ کی حیثیت سے راشد منہاس ٹی 33 جیٹ ٹرینر کو اڑانے والے تھے جب بنگالی پائلٹ انسٹرکٹر فلائٹ لیفٹیننٹ مطیع الرحمان بھی ان کے ساتھ سوار ہوا۔ دوران پرواز مطیع الرحمان نے راشد منہاس کو سر پرضرب لگا کر بے ہوش کیا اور پرواز کا کنٹرول سنبھال کر طیارے کا رخ ہندوستان کی جانب موڑ دیا۔اس وقت جب ہندوستان کا فاصلہ 40 میل رہ گیا تھا، راشد منہاس کو ہوش آیا اور انہوں نے طیارے کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کی، اس میں ناکامی کے بعد نوجوان پائلٹ کے پاس اپنے طیارے کو ہندوستان ے جانے سے روکنے کا ایک ہی راستہ رہ گیا تھا اور انہوں نے ہندوستانی سرحد سے محض 32 دور طیارے کو گرا کر اپنی جان پاکستان کے لیے قربان کردی۔
راشد منہاس کو 21 اگست 1971 کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا اور ان نوجوان پائلٹ کے پورے خاندان سمیت پاک فضائیہ اور دیگر مسلح افواج کے عہدیداران اس موقع پر موجود تھے۔راشد منہاس کو بعد از وفات پاکستان کا سب سے اعلیٰ فوجی اعزاز نشان حیدر دینے کا اعلان اس وقت کے صدر جنرل یحییٰ خان نے کیا اور اس طرح وہ اس اعزاز کو پانے والے سے سب سے کم عمر اور پاک فضائیہ کے اب تک واحد رکن بن گئے-








