طیاروں سے پرندے ٹکرانا ایوی ایشن انڈسٹری میں ایک سنگین خطرہ ہے۔ جس سے نہ صرف طیاروں بلکہ مسافروں اور ائر پورٹس کے گردو نواح میں رہائش پذیر آبادی کو بھی خطرات لاحق ہوتے ہیں۔

سول ایوی ایشن کے حکام طیاروں کو پرندوں سے بچانے کے لئے مختلف تدابیر کرتے رہتے ہیں تا ہم کامیابی کم ہی ملتی ہے، اب سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پاکستان کے تین بڑے شہروں کے ایئر پورٹس کراچی، اسلام آباد اور لاہور یں طیاروں سے پرندوں کے ٹکرانے کے واقعات کے تناظر میں برڈ ریپیلنٹ سسٹم "پرندوں کو ہلاک کرنے یا بھگانے کا جدید سسٹم” نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے

برڈ ریپیلنٹ سسٹم لگانے کا ٹھیکہ جس فرم کو دیا جائے گا وہ پہلے اس سسٹم کو ٹیسٹ کروائے گی، ٹیسٹ پاس ہونے کے بعد اس سسٹم کی ایئر پورٹ پر تنصیب کی جائے گی،اورآخر میں اس کی کمیشنگ کرے گی

سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ اس جدید سسٹم کو نصب کرنے کے لیے ملکی اور غیر ملکی کمپنیاں رابطہ کر سکتی ہیں منصوبہ اگلے سال کے اوائل تک مکمل کر دیا جائے گا

واضح رہے کہ پاکستان کے ائیرپورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے سے پی آئی اے سمیت دیگر ائیر لائنز کو ہر سال لاکھوں ڈالر کا نقصان ہو جاتا ہے ،طیاروں سے پرندے ٹکرانے کی وجہ سے پروازوں میں تاخیر بھی ہوتی ہے جو کہ ایئر لائن کے لئے بھاری نقصان کا باعث بھی ہوتی ہے۔ پاکستانی ائر پورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے ، میڈیا رپورٹس کے مطابق چھ ماہ میں قومی ایئر لائن پی آئی اے کے طیاروں کے ساتھ پرندے ٹکرانے کے 39 واقعات ہوئے ہیں،چار واقعات میں طیاروں کے انجن کو نقصان پہنچا ہے،طیاروں کے ساتھ پرندے ٹکرانے کی وجہ سے کافی پروازیں منسوخ ہوئی ہیں، یہی وجہ ہے کہ سول ایوی ایشن نے اب برڈ ریپیلنٹ سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے

واضح رہے کہ ملک بھر کے مختلف ایئرپورٹس کے اطراف صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے باعث گندگی پر منڈلانے والے پرندے جہازوں سے ٹکرانے کی وجہ بنتے ہیں. سول ایوی ایشن اس حوالہ سے اجلاس کرتی رہتی ہے لیکن فیصلوں پر عمل نہیں ہو پاتا، اٰیئر پورٹس کے اطراف پر کچرا کنڈیاں موجود ہیں، مون سون سیسزن میں پرندے زیادہ ہوتے ہیں

آئی بی کی ہاوسنگ اسکیم کے فراڈ پر پوسٹ لکھنے پر صحافی کا 15 سالہ پرانا فیس بک اکاؤنٹ ہیک

آئی بی افسران کی ہاؤسنگ سکیم،دس سال پہلے پلاٹ خریدنے والوں کو قبضہ نہیں ملا، نیب کہاں ہے؟ عدنان عادل

ملک میں غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

زرتاج گل نے مہلت مانگ لی،کیوں نہ ذمہ داروں کو جانوروں کے پنجروں میں بند کر دیں؟ عدالت

قدرت نے جانوروں کو انسانوں کی انٹرٹینمنٹ کے لیے پیدا نہیں کیا،عدالت

جانوروں کے مسائل اجاگر کرنیوالی این جی اوز اپنے رشتے داروں کا بھی خیال رکھیں،عدالت میں کس نے ایسا کہا؟

Shares: