لاہور: وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک احمد خان نے کہا ہےکہ وہ اعتماد کے ووٹ سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے حکم کو درست تسلیم نہیں کرتے۔

باغی ٹی وی: ملک احمد خان نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کے اراکین زیادہ تھے، اگر گنتی ہوتی توپھرفلور ٹیسٹ پاس ہوتا لیکن اسپیکر نے یس اور نوپرفیصلہ کردیا، یس اور نو کے ووٹ گننے کی ہماری درخواست بھی نہیں مانی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اعتمادکے ووٹ سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے حکم کو درست تسلیم نہیں کرتا، اس حکم میں گورنر کا اختیار سلب کیا گیا جو عدالت کا اختیار ہی نہیں تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کی جانب سے اعتماد کا ووٹ نہ لیے جانے پر شور شرابہ کیا تھا جس کے بعداسمبلی کا اجلاس ملتوی ہوگیا تھا۔

عمران خان کی وزیراعلیٰ پرویز الہی سے ملاقات،سیاسی صورتحال پر گفتگو

پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2 گھنٹے سے زائد کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس میں پرویز الٰہی کی جانب سے اعتماد کا ووٹ نہ لیے جانے پراپوزیشن اور حکومتی ارکان نے شورشرابہ کیا۔

حکومتی ارکان نے رانا ثنا اور عطاتارڑ کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر لیا اور ایجنڈے کے کاغذات حکومتی ارکان کی طرف پھینک دیئے۔

بلوں کی منظوری کے دوران اپوزیشن کے ایوان میں اعتماد کا ووٹ لو کے نعرے لگائے۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر اسمبلی اجلاس 10 جنوری دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

سندھ حکومت کا ہیریٹیج اور آثار قدیمہ کی حفاظت کیلئے فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ

Shares: