سابق کھلاڑیوں نے بھی میدان پر برا دن گزارا ہے۔۔۔ وسیم, وقار,شعیب, انضمام اور حفیظ وغیرہ کی پرفارمنسزز بھی پاکستان کی شکست کا باعث بنتی رہی ہیں۔۔۔

ریٹائرڈ ہونے کے بعد کھلاڑی بھول جاتا ہے کہ میدان میں برا دن اس پر بھی آیا تھا۔۔۔۔۔تنقید کوئی عام انسان کرے تو سمجھ آتا ہے لیکن کچھ سابق کھلاڑیوں کی اپنے خراب دن بھلا کر موجودہ کھلاڑیوں پر ضرورت سے زیادہ تنقید افسوسناک ہے۔۔۔۔

چند میچز یاد کریں تو پاک بھارت ٹی ٹوئینٹی میچ 2012 اور 2014 میں محمد حفیظ نے بطور کپتان بالترتیب 53 اور 68 کے اسٹرائیک ریٹ سے دونوں مقابلوں میں 15 اسکور کیا تھا۔۔۔۔دونوں میچز میں ٹیم پاکستان کو انتہائی شرمناک یکطرفہ شکست ہوئی تھی۔۔۔

1996 اور 1999 ورلڈکپ میں سپر اسٹار کھلاڑیوں سے بھری ٹیم ناک آؤٹ مقابلے ہار گئی تھی۔۔بھارت سے شکست ہوئی تھی۔۔۔ورلڈکپ 2003 میں ٹورنمنٹ کا بہترین باؤلنگ یونٹ خراب باؤلنگ اور فیلڈنگ سے بھارت کے خلاف 273 کا دفاع نہ کر سکا تھا۔۔۔بہترین پاکستان ٹیم ورلڈکپ مقابلوں میں بنگلہ دیش اور ائرلینڈ سے ہاری ہے۔۔

پاکستان بھارت سے پچاس اوور ورلڈکپ کے سات جبکہ 20 اوورز ورلڈکپ کے ایک ٹائی سمیت چار مقابلے ہارا ہے۔۔ورلڈکپ مقابلوں کی مجموعی پرفارمنس دیکھیں تو پاکستان ایک بار چمپیئن جبکہ سات بار ناک آؤٹ مقابلے میں باہر ہوا۔۔۔۔

ایشیا کپ ٹورنمنٹ میں صرف 2010 سے 2018 تک پاکستان بھارت سے پانچ مقابلے ہارا جبکہ ایک فتح آفریدی کے یادگار چھکوں نے ہماری جھولی میں ڈالی۔۔ ایشیا کپ ہم صرف دو بار ہی جیت سکے جبکہ ہمارے ٹیم میں نامی گرامی کھلاڑی ہوتے تھے۔۔۔

موجودی کھلاڑیوں نے ایک سال میں بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر تین مقابلے کیے اور دو جیتے ہیں۔۔۔بابراعظم وہ پہلے پاکستانی کپتان جنکی قیادت میں ٹیم نے بھارت کو ٹی ٹوئینٹی ورلڈکپ مقابلے میں شکست دی۔۔۔۔۔ایشیا کپ کے دونوں میچز لڑ کر کھیلے۔۔۔۔۔

پاکستان نے 2017 میں بھارت کو ہرا کر چمپئنز ٹرافی ضرور جیتی تھی لیکن اسکے بعد پاکستان بھارت سے ایشیا اور ورلڈکپ کے تین مقابلے یکطرفہ ہار گیا تھا۔۔۔فائیٹ ہی نظر نہیں آئی۔۔۔

بابر اور اس ٹیم نے بہت کچھ سیکھنا ہے۔۔۔غلطیوں سے سبق حاصل کرنا ہے۔۔۔۔ٹیم سلیکشن میں میرٹ کی بالادستی قائم کرنی ہے۔۔۔
لیکن ہم تجربہ کار کھلاڑیوں اور کپتانوں کے ہوتے بھی شکست دیکھ چکے ہیں۔۔حالانکہ تب شکست کی وجوہات زیادہ سنگین تھیں۔۔۔میچ فکسنگ, گروپنگ, کپتانی کے جھگڑے وغیرہ۔۔۔یہ ٹیم خراب کھیل کر ہاری ہے۔۔۔۔غلط سلیکشن کا نتیجہ بھگتا ہے۔۔۔کپتان,کوچ اور کھلاڑیوں کو بھی پتہ ہے۔۔۔تھوڑا وقت دینا چاہیے۔۔۔اگر غلطیاں دہرائی جاتی ہیں تو تنقید جائز ہو گی۔۔۔باقی پسندیدگی پر مبنی سلیکشن بھی سابق کھلاڑیوں کا دیا ہوا کلچر ہے۔۔مجھے امید ہے جلد ختم ہو جائے گا۔۔۔

Shares: