جب حکومت نے تعلیمی اداروں کو انگریزی میڈیم کرنا تھاتو راتوں رات ہی حکم جاری کردیا۔ایک رات سو کر اٹھے تو پتا چلا کہ آج سے پاکستان کے تمام تعلیمی ادارے اج سے انگریزی میڈیم ہوچکے ہیں۔ یعنی وہ بچے جنہوں نے پرائمری سطح تک انگریزی کے حروف تہجی بھی نہیں پڑھے تھے ان پر کی تمام کتابیں سائنس’ معاشرتی علوم’ ریاضی انگریزی میں کردیا۔
لائق تحسین ہیں وہ اساتذہ جنہوں نے ان بچوں کو کس طرح سے تعلیم سے مزین کیا ہوگا۔ یہی وجہ تھی کہ 2009 کے سرکاری انگریزی میڈیم اداروں کا نتیجہ پانچویں اور آٹھویں کا جو آیا۔ وہ انتہائی ہولناک ‘ تھا دنیا کی تاریخ میں اپنے نونہالوں کےزہنی قتل کی پہلی مثال بھی جس میں 20 لاکھ میں سے اٹھارہ لاکھ بچے فیل ہوگئے ۔۔ان میں سے ادھے بچے تعلیم کو خیر باد کہہ گئے ۔
حکومتی سطح پر یہ وہ ظلم ہے جو اج تک کسی حکومت نے اپنی عوام کے ساتھ نہیں کیا ہوگا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے تعلیمی اداروں کو راتوں رات ایک سات سمندر پار اجنبی زبان میں تعلیم کا حکم دینے والوں کی کم سے کم سزا پھانسی ہے۔ اس لئے انہوں نے نونہالوں کی فطری صلاحیتوں کا قتل کرکے ان کو تعلیم سے باغی کیا اور وہ تعلیم کو خیر باد کہہ گئے۔
ہم جب اس سابق حکومت کے اڈ ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے تو موجودہ حکومت کے وزیر ہمارے احتجاج میں شریک ہوکر سابق حکمرانوں کو جیل بھیجنے کا مطالبہ کرتے تھے۔اب جب حکومت اپ کے ہاتھ میں تو اپ وزیراعظم سے مطالبہ کہیں کے وہ تحریک انصاف کے یکساں نصاب تعلیم بذریعہ اردو زبان میں ایسے ہی راتوں رات عمل کرے جیسے سابق حکمرانوں نے ایک اجنبی ‘ سات سمندر پار زبان کو یہاں مسلط کر کے کیاتھا۔
جب اس قوم نے سسک سسک کر ایک اجنبی زبان میں تعلیم حاصل کرلی ۔۔تو اردو جو پاکستان کے میڈیا کی سو فیصد زبان ہے’ جو پاکستان کے سڑکوں’ بازاروں’ گھروں کی زبان ہے’ جس میں ابھی بھی نام نہاد انگریزی میڈیم اداروں میں تعلیم دی جارہی ہے تو اس میں تعلیم حاصل کرنا بچوں کے لئے کیوں مشکل ہوگا؟ اب جب تمام تعلیم اردو میں کرنےکی بات ہورہی ہے تو اس کو "بتدریج” نافذ کرنے کا ڈھونگ رچا کر لیت ولعل سے کام لیا جارہاہے۔لیکن اب 99 فی صد عوام انگریزی تسلط کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں گے! ان شاءاللہ!
فا طمہ قمر پاکستان قومی زبان تحریک