وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی زیرصدارت نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اعلی سطح اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں زیرو ٹالرنس اپناتے ہوئے کرپٹ افسران و اہلکاران کے خلاف بلا امتیاز سخت ایکشن کرنے کا حکم دیا ۔ انہوں نے چیئرمین این ایچ اے کو کاروائی کیلئے ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے بدعنوانی میں ملوث افسران کو فارغ کر نے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہاکہ کوئی سفارش نہ مانی جائے، تمام سیٹوں پر اہل اور قابل افسران تعینات ہونے چاہئیں۔ اجلاس میں چاروں صوبوں میں این ایچ اے کے زیر تکمیل منصوبوں پر غور کر تے ہوئے کام کی رفتار بڑھانے سمیت اہم فیصلے بھی کئے گئے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہاکہ لاہور، سیالکوٹ اور کھاریاں سے اسلام آباد موٹروے کو 4کی بجائے 6 ” لین "کا ہونا چاہیے۔ این ایچ اے موٹرویز پر بیرئیرز ختم کرنے اورالیکٹرانک ٹول پلازوں کی تجویز کے منصوبے پر کام کرے۔ اجلاس میں بیلا سے آواران اور ژوب سے لورالائی کی شاہراہوں سمیت کالاشاکاکو سے ملتان روڈ نئے بائی پا س اور سگیاں سے راوی پل تک سڑکوں کی تعمیر پر غور کیا گیا ۔ این ایچ اے کے مارگلہ ہائی وے کی توسیع اور اُسے ایم ون سے منسلک کرنے کا منصوبہ بھی اجلاس میں شامل کیا گیا ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ صوبے بھی این ایچ اے کے ساتھ نئی سڑکوں اور ہائی ویز کی تعمیر میں شامل ہو سکتے ہیں۔ تمام شاہراہوں اور موٹرویز کو کیمروں اور سی سی ٹی وی سے منسلک کیا جائے۔

پاکستان میں سرمایہ کاری،معیشت کی بحالی میں عبدالعلیم خان کا کردار اہم

Shares: