باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں پہلے تقسیم ،پھر بغاوت ہوئی، اب چڑیل خبر لے آئی ہے کہ ریاست کے خلاف بغاوت کرنے والے عمران خان کے اپنے گھر میں بغاوت پھوٹ پڑی ہے، کیا وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور فارغ ہونے والا ہے،لندن میں کیا کھچڑی پک رہی ہے، بلاول شہباز شریف سے ناراض کیوں ہے، کیا 24 نومبر سے قبل حکومت کا دھڑن تختہ ہو جائے گا

مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر اپنے وی لاگ میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی حکومت سے ناراض کیوں ہے، کیا حکومتی اتحاد ٹوٹنے جا رہا ہے، بلاول کا اعتراض ہے کہ حکومت کئے گئے وعدے پورے نہیں کر رہی، سوال یہ ہے کہ وعدہ کیا ہے جو پورا نہیں ہوا، شہباز حکومت بنانے کے لئے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان جو معاہدہ ہوا، جس وعدے پر عمل نہیں ہوا،بلاول 26 ویں ترمیم کے سلسلہ میں مولانا فضل الرحمان اور دوسرے سٹیک ہولڈر کے ساتھ مذاکرات کر رہے تھے انہی دنوں خبر آئی تھی کہ سپریم کورٹ کے آٹھ ہم خیال ججز نے فل کورٹ میٹنگ کال کی اور انکا خیال تھا کہ اس ترمیم کو منطوری سے قبل ہی اڑا دی جائے،اسی دوران جسٹس منصور علی شاہ کو پیغام دیا گیا کہ حکومت آپ کو ہی چیف جسٹس نامزد کر رہی ہے،پھر فل کورٹ بنانے کا کیا فائدہ، پارلیمنٹ کو اپنا کام کرنے دیں، جسٹس منصور علی شاہ پر اعتماد کا نتیجہ یہ نکلا کہ آٹھ ججز کی میٹنگ بغیر کوئی فیصلہ کئے ختم ہو گئی، یہ پیغام پیپلز پارٹی کی جانب سے بھجوایا گیا تھا اور مولانا فضل الرحمان کی رضامندی بھی شامل تھی،لیکن جب وقت آیا تو حکومت نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس بنا دیا، یہی نہیں بلکہ یہ وعدہ بھی ہوا تھا کہ سپریم جوڈیشل کمیشن میں پیپلز پارٹی کے اراکین کی تعداد دو ہو گی وہاں پر بھی ایک سیٹ پر ٹرخا دیا گیا بلاول ناراض ہوئے اور اپنی نامزدگی واپس لے لی،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ بلاول نے اب کھل کر حکومت پر تنقید کی ہے، اس کی ٹائمنگ بڑی اہم ہے،شہباز شریف اس زعم میں ہیں کہ آئینی بینچ سے مخصوص نشستوں کا فیصلہ آ جائےتو پھر کسی اور کی مدد کی ضرورت نہیں ہو گی،پیپلزپارٹی کی بھی، بلاول کا خیال ہے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ جس ماڈل کے تحت کام کر رہے ہیں وہ عارضی چل سکتا ہے، مستقل نہیں، بلاول کو ججز کی تعیناتی پر بھی اعتراض ہے، نواز شریف لندن میں کچھڑی بنا رہے کہ اب کیا ہو گا، نواز شریف اس ماڈل کو پانچ سال تک چلانے کی کوشش کر رہے ہیں، نواز شریف جانتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کے بغیر وہ نہیں چل سکتے، امریکہ یاترا کے دوران وہ ٹرمپ انتظامیہ کی سن گن لے آئے ہیں، اب صرف آصف زرداری کی عیادت کرنا باقی ہے، جس دن نواز شریف اور زرداری کی ملاقات ہو گی اس دن گلے شکوے دور ہو جائیں گے، ان دونوں سیاسی جماعتوں نے ماضی کے تجربوں سے سیکھ لیا کہ اتحاد میں ہی بقا ہے، یہ اگر نہیں سیکھا تو عمران خان نے،

مبشر لقمان کامزید کہنا تھا کہ عمران خان نے احتجاج کے لئے کال دینے کے لئے بہن علیمہ خان کا سہارا لیا،قیادت علیمہ خان کو سونپی تو پارٹی رہنماؤں کو اس فیصلے پر بغاوت کی جرات نہ ہوئی تا ہم بشریٰ نے بغاوت کی اور پنجاب کے اراکین کو پشاور بلا کر ذمہ داری سونپی، کسی کو بریانی،کسی کو قیمے والے نان اور کسی کو چندہ جمع کرنے کا کہا، کارکنان تذبذب کا شکار ہیں کہ علیمہ کی سنیں یا پنکی کی، گنڈا پور نے تو علیمہ خان کے ہاتھ پر بیعت کر لی ہے،وکلا گروپ کو کبھی احتجاجی مظاہروں کا شوق نہیں رہا، رؤف حسن، سلمان اکرم راجہ بھی فیصلہ نہیں کر پار ہے کہ علیمہ کا ساتھ دیں یا پنکی پیرنی کا،

24 نومبر،حکومت نے کچھ کیا تو پورا پاکستان اٹھ کھڑا ہو گا، شیر افضل مروت

چڑیل کی خوفناک مخبری، خون خرابے کی پلاننگ،عمران کی قسمت میں رسوائی

مناہل اور امشا کےبعد متھیرا کی ویڈیولیک،کون کر رہا؟ حکومت خاموش تماشائی

نازیبا ویڈیو لیک،وائرل ہونے پر متھیرا کا ردعمل آ گیا

اب کون سی ٹک ٹاک گرل اپنی ویڈیوز لیک کرنے والی ، اور کیوں؟

مناہل،امشا کے بعد متھیرا کی بھی برہنہ ویڈیو لیک،وائرل

ٹک ٹاکر امشا رحمان کی بھی انتہائی نازیبا،برہنہ،جنسی تعلق کی ویڈیو لیک

نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد مناہل ملک نے دیا مداحوں کو پیغام

سماٹی وی میں گروپ بندی،سما کے نام پر اکرم چوہدری اپنا بزنس چلانے لگے

سما ٹی وی بحران کا شکار،نجم سیٹھی” پریشان”،اکرم چودھری کی پالیسیاں لے ڈوبیں

انتہائی نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد ٹک ٹاکرمناہل نے مانگی معافی

Shares: