سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ پنجاب میں ججز کوملنے والے خطوط سے متعلق اجلاس ہوا۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی، ڈی جی پنجاب فارنزک ،ڈی آئی جی سپیشل برانچ سمیت اعلی افسران نے شرکت کی، ڈی جی پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی نے خطوط سے متعلق سیکرٹری داخلہ کے روبرو رپورٹ پیش کی جبکہ لاہور ہائیکورٹ سمیت ججز کی سکیورٹی کے حوالے سے اہم فیصلے زیر غور آئے،اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا کہ ججز کی سکیورٹی کو ہر صورت یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ خطوط سے متعلق تمام پہلوؤں سے جلدازجلد تحقیقات مکمل کی جائیں،
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط موصول ہوا ہے،جسٹس علی باقر نجفی کو مشکوک خط ملنے کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے جج صاحبان کو ملنے والے مشکوک خطوط کی تعداد 6 ہو گئی ہے، جسٹس علی باقر نجفی کو ملنے والا مشکوک خط سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا گیا ہے
قبل ازیں قبل چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ملک شہزاد احمد خان اور 4 ججز جسٹس شجاعت علی، جسٹس شاہد بلال، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس عابد عزیز کو بھی مشکوک دھمکی آمیز خط بھیجے گئے تھے،3 اپریل کو بھیجے جانے والے ان خطوط میں پاؤڈر اور دھمکی آمیز تحریر موجود تھی،ان مشکوک خطوط کی جانچ کے لیے فارنزک ٹیمیں، سی ٹی ڈی اور پولیس افسران لاہور ہائی کورٹ پہنچے تھے
لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط میں موجود پاؤڈر کی فرانزک رپورٹ تیار
8 ججز کو پاؤڈر والے دھمکی آمیز خط،شیر افضل مروت نے الزام ن لیگ پر لگا دیا
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط بھیجنے کا مقدمہ درج
اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کے خط کے بعد نئی صورت حال سامنے آگئی
عمران خان کو رہا، عوامی مینڈیٹ کی قدر کی جائے،عارف علوی کا وکلا کنونشن سے خطاب
جماعت اسلامی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے لیے بنائے گئے انکوائری کمیشن کو مسترد کر دیا۔
ججز کا خط، سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی انکوائری کمیشن کے سربراہ مقرر
ہائیکورٹ کے 6 ججز نے جو بہادری دکھائی ہیں یہ قوم کے ہیرو ہیں،اسد قیصر