علی بلال کی کیسے ٹکر لگی؟ گاڑی کے ڈرائیور کا بیان آ گیا

0
71
lahore

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے کارکن علی بلال کی موت کا معمہ حل ہو گیا، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور دیگر رہنما پولیس پر تشدد کا الزام لگاتے رہے تا ہم نگران وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب نے پریس کانفرنس کی اور حقائق سے قوم کو آگاہ کر دیا

آئی جی پنجاب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ تمام تکنیکی مسائل کو بروئے کار لارے ہوئے بیک ٹریک کیا گیا گاڑی کو 31 کیمروں کی مدد سے گلبہار سیکیورٹی کی بیسمنٹ سے ٹریک کیا گیا گاڑی کی بیک سیٹ پر ظل شاہ کا خون بھی موجود ہے،6 بجکر24 منٹ پر یہ گاڑی فورٹریس اسٹیڈیم کے قریب ظل شاہ سے ٹکرائی ،پنجاب پولیس تمام تفتیش انکے والد کے سامنے خود رکھے گی گاڑی میں جہانزیب اورعمر فرید نامی افراد تھے گاڑی کا مالک راجہ شکیل ہے اور یہ پی ٹی آئی کا سینٹرل پنجاب کے وائس پریزیڈنٹ ہیں

پریس کانفرنس کے دوران جس گاڑی کی ٹکر سے ظل شاہ کی موت ہوئی اس گاڑی کے ڈرائیور کا بیان بھی چلایا گیا،ڈرائیور کا کہنا تھا کہ میرے والد کا نام حاجی محمد نواز ہے اور میں حاصل پور کا رہائشی ہوں اور پانچ سال سے پرائیویٹ کمپنی میں بطور ڈرائیور ڈیوٹی سرانجام دے رہا ہوں میں اپنے دوست کو فورٹریس کے سامنے لینے کیلئے گیا تھا تو وہاں کچھ دیر بیٹھنے کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ کھانا کھانے چلتے ہیں جیسے ہی ہم مال روڈ پر چڑھتے ہیں تووہاں پر ایک شخص کی ہماری گاڑی کیساتھ ٹکر ہوتی ہے اور وہ شخص گر جاتا ہے ہم اس شخص کو اٹھا کر گاڑی میں ڈالتے ہیں اور سی ایم ایچ لے کر گئے کیونکہ سی ایم ایچ ہمارے قریب تھا سی ایم ایچ میں رش زیادہ ہونے کی وجہ سے ہمیں وہاں سے گاڑی نکالنی پڑی اور ہم سیدھا گاڑی سروسز ہسپتال لے آئے وہاں ہم زخمی شخص کو سٹریچر پر ہسپتال کے اندر لے کر گئے تو ڈاکٹرز نے بتا یا کہ اس کی موت واقع ہو چکی ہے اس وجہ سے ہم وہاں سے نکل گئے

زمان پارک کی بجلی بھی بند کر دی گئی ہے

زمان پارک میں عورتوں کے ساتھ زیادتی

عمران خان کی جاسوسی، آلات برآمد،کس کا کارنامہ؟

عمران ریاض کی گرفتاری اور تصویر کا دوسرا رخ،مبشر لقمان نے کہانی کھول دی

 قانون جو بھی توڑے گا وہ تیار رہے ریڈ لائن عبور نہیں کرنی چاہئے،

مسلح افواج پر تنقید کی سزا پانچ سال قید،دو لاکھ جرمانہ، عمران ریاض خان کی اپنی ویڈیو وائرل

زمان پارک بارے آڈیو لیک،مولانا فضل الرحمان بھی خاموش نہ رہ سکے

Leave a reply