تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کو رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ محکمہ اینٹی کرپشن خیبر پختونخواکے مطابق علی محمد خان کے خلاف کرپشن کا ایک اور مقدمہ درج ہے۔ تاہم محکمہ اینٹی کرپشن نے بتایاکہ علی محمد خان کے خلاف مختلف ٹھیکوں میں خورد برد کا الزام ہے۔
جبکہ واضح رہے آج ہی پشاور کی اینٹی کرپشن عدالت نے سابق وزیرمملکت علی محمد خان کی ضمانت منظور کی تھی، عدالت نے علی محمد خان کو 80 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا، ان پر غیرقانونی بھرتیوں اور خزانے کو 23 لاکھ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے، پی ٹی آئی رہنما جوڈیشل ریمانڈ پر مردان جیل میں قید تھے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئی سی سی ورلڈ کپ کا شیڈول جاری،پی سی بی کا بیان سامنے آگیا
ڈالر کی قیمت مزید نیچے آنے کا امکان
مہک ملک کی اداکاری میں اینٹری
استاد صحافت ڈاکٹر مہدی حسن سویلین کا فوجی ٹرائل، چیف جسٹس کیس پر فل کورٹ بینچ بنائیں، جسٹس یحییٰ آفریدی
خیال رہے کہ 9 جون کو علی محمد خان کو مردان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رہائی کے بعد اینٹی کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ علی محمد خان پر غیر قانونی بھرتیوں اور خزانےکو 23 لاکھ روپے نقصان پہنچانےکا الزام ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کی یہ گرفتاری پانچویں مرتبہ عمل میں لائی گئی تھی، اس سے ایک روز قبل ہی پشاور جیل سے رہائی کے بعد مردان پولیس نےانہیں گرفتار کیا تھا۔
محکمہ اینٹی کرپشن کے مطابق علی محمد کی گرفتاری ترقیاتی سکیموں میں مبینہ خردبرد کے مقدمے میں کی گئی ہے جبکہ ایف آئی ار سال 2018 اور 2019 میں لوکل گورنمنٹ کے ٹھیکوں میں مبینہ خرد برد کے الزام میں درج کیا گیا ہے، ایف آئی ار میں سابق صوبائی وزیرعاطف خان اور سابق ایم پی اے طفیل انجم کو بھی نامزد کیا گیا ہے، محکمہ اینٹی کرپشن کا یہ بھی کہنا تھا دفتر لوکل گورنمنٹ اور اے ڈی لوکل گورنمنٹ فضل اللہ سمیت متعدد ٹھیکداروں بھی ایف آئی ار میں نامزد ہیں.