انسدادِ دہشت گردی عدالت ،سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو تھانہ بارہ کہو کے مقدمے میں عدالت پیش کردیا گیا

کیس کی سماعت ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس نے کی ،علی وزیر کی جانب سے عطاء اللہ کنڈی عدالت کے سامنے پیش ہوئے ،تھانہ بارکہو میں درج مقدمے میں گرفتار دیگر ملزمان کو بھی عدالت پیش کردیا گیا، پراسیکیوٹر نے ایف آئی آر عدالت کو پڑھ کر سنائی، پولیس نے علی وزیر و دیگر کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، اور کہا کہ دہشت گردی کے لیے فنڈنگ سے متعلق تفتیش کرنی ہے ،جج راجہ جواد عباس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جس بیانیے کا آپ ذکر کررہے ہیں وہ بتائیں تاکہ پتہ چل سکے، ریاست مخالف بیانیہ بتائیں،جج نے استفسار کیا کہ محمد علی کون ہے ؟ پراسیکوٹر نے عدالت میں کہا کہ علی وزیر کا نام محمد علی ہے،

علی وزیرنے عدالت میں کہا کہ جب یہ جلسہ ہورہا تھا تو وزیر داخلہ کا فون آیا، ہم نے وزیر داخلہ سے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے سامنے جلسہ کریں گے، وزیر داخلہ نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ کے سامنے جلسہ نہ کریں، وزیر داخلہ کے ساتھ ترنول پر جلسہ کرنے پر متفق ہوگئے، جلسہ کے لیے انہوں نے این او سی دی، اور ہمارے کارکنان کو رہا کرنے کا بھی کہا گیا، ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس نے علی وزیر سے استفسار کیاکہ آپ نے ریڈ لائن کونسی کراس کی ؟ علی وزیر نے پولیس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو مجھے نہیں پتہ، یہ بہتر بتا سکتے ہیں، ہمارے ہاں جو حالات ہیں وہ سب کو معلوم ہے،میرا علاقہ افغانستان سے بھی زیادہ غیر پسماندہ ہے، روزانہ ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہے، بم دھماکے ہوتے ہیں، ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس نے استفسار کیا کہ اس کا فیصلہ آپ کریں گے یا ریاست ؟ علی وزیرنے کہا کہ ہم ریاست کے سامنے اپنا بیانیہ رکھنے آئے تھے،

عدالت نے علی وزیر کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ،عدالت نے علی وزیر کا میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کروانے کی ہدایت کر دی،

ریاست کو للکارنے والے علی وزیر،محسن داوڑ کی رکنیت ختم کی جائے، اسمبلی میں مطالبہ

محسن داوڑ اور علی وزیر کا سی ٹی ڈی نے ریمانڈ مانگا تو عدالت نے بڑا حکم دے دیا

پی ٹی ایم کے رہنما علی وزیر پر غداری کا مقدمہ بنایا جائے،ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ

ایک بیان کی بنیاد پر کیسے کسی کو نااہل کر دیں؟ علی وزیر نااہلی کیس میں الیکشن کمیشن کے ریمارکس

Shares: