اداکار و گلوکار علی ظفر نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ میرا گھرانہ پڑھا لکھا تھا ہمارے ہاں ہر طرح کی شعور والی بات ہوتی تھی اچھے برے میں تمیز اور بڑے چھوٹے کے احترام کا بتایا جاتا تھا. میں سب سنتا تھا ، میرے والدین چاہتے تھے کہ میں سی ایس ایس کروں لیکن میرا رجحان سی ایس ایس کی طرف نہیں تھا لیکن اس کے باوجود میں نے اپنی پڑھائی مکمل کی. لیکن دل میں گلوکار کرنے کی خواہش کو ساتھ ساتھ لیکر چلتا رہا. میں بچپن سے ہی بہت کلئیر تھا کہ میں نے گلوکار بننا ہے اور میں نے اچھے گیت گا کر لوگوں کے دلوں پر راج کرنا ہے. خدا نے میرا خواب پورا کیا . انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں تشہیر کے زرائع کم ہوتے تھے میں کیبل والوں سے کہا کرتا تھا کہ
میرا گانا چھنو چلا دیا کرو. مجھے چھنو گانے نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا میں آج جو کچھ بھی ہوں اپنے مداحوں کی وجہ سے ہوں مجھے بہت خوشی ہوتی ہوتی جب میرے مداح مجھے مل کر کہتے ہیں کہ ہم آپ کے نئے پراجیکٹس کے انتظار میںہوتے ہیں. علی ظفر نے کہا کہ مداح ہی آرٹسٹ کو بناتے ہیں لہذا میں اپنے مداحوں کو اپنے دل میں رکھتا ہوں ان کے لئے کام کرتا رہوں گا.








