مقامی عمائدین نے متنبہ کیا کہ اگر یہ مسئلہ جلد سے جلد حل نہیں ہوا تو یہاں 24 گھنٹوں میں سے محض 3 ہی گھنٹے آنے والی بجلی کا بھی بائیکاٹ کر کے ہم سڑکوں پر آنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
چترال باغی ٹی وی (گل حماد فاروقی کی رپورٹ)چترال کے علاقے مروئی بالا میں بجلی کے حصول کے لئے آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی۔ اہل علاقہ کی جانب سے صوبائی اور وفاقی حکومت سے فوری طور پر بجلی فراہم کرنے کا پرزور مطالبہ کیا گیا۔
اس موقع پر سابقہ ایم این اے شہزادہ افتحار الدین مہمان خصوصی تھے جبکہ کانفرنس کی صدارت سابق ایم پی اے مولوی عبدالرحمان نے کی۔ آل پارٹیز کانفرنس میں علاقے کے عمائدین نے کہا کہ صرف لوئیر چترال میں گولین بجلی گھر کے آس پاس کے علاقے 25000 آبادی پر مشتمل ہے مگر یہ لوگ پچھلے گیارہ مہینوں سے بجلی سے محروم ہیں۔ اس علاقے کو پہلے صوبائی محکمہ پی ای ڈی او کے ریشن پن بجلی گھر سے بجلی فراہم ہوتی تھی مگر 2015 ریشن بجلی گھر سیلاب کی وجہ سے تباہ ہو ا اور چھ سال بعد 2021 میں دوبارہ بحال کیا گیا۔ اس دوران اس علاقے کو واپڈا کی بجلی گھر سے پیسکو بجلی فراہم کرتی تھی تاہم پچھلے سال صوبائی اور وفاقی محکمہ بجلی یعنی پی ای ڈی او اور پیسکو کے درمیان لائن لاس اور ٹیرف یعنی بجلی کی نرح پر جھگڑا پیدا ہوا۔ چونکہ واپڈا کی بجلی نہایت مہنگی ہے اور پیڈو کی بجلی اس سے سستی ہے جو صوبائی محکمہ ہے۔ اس جھگڑے کے نتیجے میں یہ علاقہ پچھلے گیارہ مہینوں سے بجلی سے محروم ہیں یہاں چوبیس گھنٹوں میں صرف تین گھنٹے بجلی آتی ہے۔