سندھ پولیس کی کارکردگی بہترکرنے کےلیے تمام وسائل بروئے کارلائیں گے:آئی جی سندھ

0
80

کراچی :سندھ پولیس کی کارکردگی بہترکرنے کےلیے تمام وسائل بروئے کارلائیں گے: اطلاعات کے مطابق کراچی میں ٹریفک چالان کرنے والے پولیس افسران، موبائل افسران کیلئے800 کیمرے آگئے

اس حوالے سے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہناتھا کہ سندھ پولیس کو جدید وسائل سے لیس کرنے کا منصوبہ تیار کای ، ڈی آئی جی آئی ٹی سندھ پرویز چانڈیو کی نگرانی میں بین الاقوامی طرز کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے اس منصوبے کے تحت ڈیٹا سمز کے ساتھ جدید کیمرے ہر وقت کنٹرول روم سے منسلک ہوں گے۔

ڈی آئی جی پرویز چانڈیو کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس کےچالان کرنے والےافسران کو 456 کیمرے دیئےجا رہے ہیں، کیمرے دوران ڈیوٹی ٹریفک اورپولیس افسرکی یونیفارم کےساتھ شولڈرزپرہوں گے ،پولیس آفیسرکی دوران ڈیوٹی تمام مصروفیات کنٹرول رومزمیں براہ راست ہونگی

ان کا کہنا تھا کہ باڈی وارن کیمروں کامین کنٹرول روم سینٹرل پولیس آفس کےکمانڈاینڈکنٹرول سینٹرمیں قائم کیے گئے ہیں جہاں ہرافسراپنی 8 گھنٹےکی ڈیوٹی میں باڈی وارن کیمرہ یونیفارم کےساتھ منسلک رکھےگا،

پاکستان میں مہنگائی، بیروزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ:معاملات مزید خراب ہوسکتے…

ڈائریکٹر آئی ٹی تبسم عباسی کا مزید کہنا تھا کہ ڈیوٹی کے دوران کوئی بھی افسر کیمرہ بند نہیں کر سکے گا،کوئی پولیس افسر کیمرے میں ریکارڈ ویڈیوز اور آڈیوز ڈیلیٹ نہیں کرسکے گا ،ڈیوٹی ختم ہونےپرپولیس آفیسر کیمرہ ڈاکنگ اسٹیشن کے خانے میں لاک کرسکے گا،کیمرہ جمع ہوتےہی تمام ویڈیوزخودکارنظام کےتحت ڈاکنگ اسٹیشن میں ڈاؤن لوڈہوجائیں گی ، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ ڈاکنگ اسٹیشن سے تمام میموری خودکار نظام کے تحت کنٹرول روم میں منتقل ہو جائے

ادھر ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھوکا کہنا ہےکہ ضمنی الیکشن کی سکیورٹی کے حوالے سے غیر معمولی اقدامات کیے ہیں۔

میری قوم کے بچوں کو اسکولوں میں سیرت النبیﷺ پڑھانے کی ضرورت ہے،عمران خان

کراچی میں ضمنی الیکشن سے متعلق میڈیا بریفنگ میں کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ رینجرز، اسپیشل برانچ اور دیگر ادارے بھی ساتھ ہوں گے، 513 پولنگ اسٹیشنز 333 بلڈنگز میں بنائے جائیں گے۔

کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ پولیس کی نفری کی کل تعداد7 ہزار 595 ہے، افسر سمیت دس جوان ایک پولنگ اسٹیشن پر تعینات ہوں گے، ہر پولنگ اسٹیشن کو حساس اور انتہائی حساس سمجھ کر پلان بنایا ہے، کیو آر ایف اور اینٹی رائٹ فورس کے جوان بھی ایک افسر کے ماتحت کام کریں گے، عام انتخابات سے ہٹ کر سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد ہوگی۔

پاکستان میں مہنگائی، بیروزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ:معاملات مزید خراب ہوسکتے…

انہوں نے بتایا کہ ضلع ملیر میں تین پولنگ اسٹیشنز پر ایک کیو آر ایف ٹیم ہوگی، مجموعی طور پر 170 موبائلیں اور 85 ٹیمیں کیو آر ایف کی تعینات ہوں گی، حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے جا رہے ہیں، تمام نفری کو انتخابی ضابطہ اخلاق سے متعلق تفصیلی بریف کیا ہے، امید ہےکہ انتخابی عمل خوش اسلوبی سے انجام کو پہنچےگا۔

Leave a reply