پاکستان میں مہنگائی، بیروزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ:معاملات مزید خراب ہوسکتے ہیں:آئی ایم ایف

0
37

اسلام آباد:عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری بڑھنے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آوٹ لُک رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی شرح 19.9 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

رپورٹ میں کرنٹ اکاؤنٹس خسارے میں کمی اور اس سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.5 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے جو گزشتہ مالی سال میں 6 فیصد رہی تھی۔آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق اس سال بیروزگاری 6.2 سے بڑھ کر 6.4 فیصد تک جا سکتی ہے جبکہ کرنٹ اکاونٹ خسارہ 4.6 فیصد سے کم ہو کر 2.5 فیصد تک محدود رہے گا۔

میری قوم کے بچوں کو اسکولوں میں سیرت النبیﷺ پڑھانے کی ضرورت ہے،عمران خان

دوسری طرف وزارت غذائی تحفظ نے حالیہ بارشوں اور سیلاب سے زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں ہونے والے نقصان کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کردیں۔

سینیٹ کے اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں وزارت غذائی تحفظ نے سیلاب سے زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں ہونے والے نقصان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا تحریری جواب دیا۔وزارت غذائی تحفظ نے بتایا کہ حالیہ سیلاب سے سیلاب سے زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبے میں 631 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے: وزیرخزانہ اسحاق ڈار

تحریری جواب میں بتایا گیا کہ سیلاب سے ملک میں فصلوں کو 40 فیصد نقصان ہوا، سندھ میں 79،بلوچستان 53، آزاد کشمیر کی 25 فیصد پنجاب کی 15 اور خیبرپختونخوا کی 14 فیصد فصلیں تباہ ہوئیں۔

وزارت غذائی تحفظ نے بتایا کہ سیلاب سے 50 لاکھ 98 ہزار 963 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، جس سے 529 ارب روپے کا نقصان پہنچا، سندھ میں فصلوں کو 394 ارب ، پنجاب میں 82 ارب، بلوچستان میں 63 ارب، خیبر پختونخوا میں 17 ارب اور آزاد کشمیر میں ایک ارب روپے کی فصلیں تباہ ہوئیں۔

اسلام آباد:سینٹورس مال میں لگی آگ پرقابو پالیا گیا

تحریری جواب میں بتایا گیا کہ کپاس کی فصل تباہ ہونے سے 2 کھرب 29 ارب روپے، چاول کی سٖل خراب ہونے سے 73 ارب، 35 ارب روپے کی پیاز ، 13 ارب روپے کی ٹماٹر ، 16 ارب کی مرچ جب کہ 23، 23 ارب کی کھجور اور گنے کی فصلیں تباہ ہوئیں۔

وزارت غذائی تحفظ نے بتایا کہ سیلاب سے اب تک 11 لاکھ 58 ہزار مویشی ہلاک ہوچکے ہیں، جس سے لائیو اسٹاک کے شعبے کو 102 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

Leave a reply