لاہور:اپوزیشن کے سارے کےسارےمنصوبے ادھورےحکومت کو بڑی حمایت مل گئی ،اطلاعات کے مطابق ایک بار پھر اپوزیشن کے سارے کے سارے منصوبے ادھورے رہ گئے ہیں ، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ وفاقی حکومت کو منی بجٹ کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے قبل بڑی حمایت مل گئی
خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں منی بجٹ کو پیش کیا جائے گا، جس میں آئی ایم ایف کی شرائط کو مد نظر رکھتے ہوئے بجلی، پٹرول سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں کو بڑھایا جائے گا جبکہ دیگر پر ٹیکسز میں اضافہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق منی بجٹ کی منظوری کے معاملے پر مسلم لیگ ق نے حکومت کی حمایت کا فیصلہ کر لیا ہے، ق لیگ منی بجٹ کو سپورٹ کرے گی۔حکومت کے ساتھ اتحادیوں کے رابطوں میں ق لیگ نے یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا ہے کہ اتحادی کی حیثیت سے منی بجٹ کو سپورٹ کریں گے۔
یاد رہےکہ اس سے پہلے بھی اس وقت اپوزیشن کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جب پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا تھا ، اس موقع پر بھی پاکستان مسلم لیگ قائداعظم نے ملک کی بہتری کی خاطرحکومت کی حمایت کی اور اسی حمایت کی وجہ سے ملک میں بڑے عرصے کے بعد کچھ بہتر قانون سازی ہوئی ہے
اس وقت حکومت کے دیگراتحادیوں کی طرف سے بھی یہی توقع کی جارہی ہےکہ وہ حکومت کی حمایت کریں گے اور حکومت اپنے مقصد میں کامیاب ہوجائے گی
ادھر آج اس منی بجٹ کے خلاف اپوزیشن کی طرف سے ایک بار پھر ایوان کومچھلی منڈی بنا دیا گیا قومی اسمبلی میں منی بجٹ پر گونج سنائی دی جانے لگی، اپوزیشن حکومت پر برس پڑی، اپوزیشن نے منی بجٹ پیش کیے جانے پر حکومت کا بھرپور مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا، اجلاس کے دوران اپوزیشن منی بجٹ کے معاملے پر حکومت پر برس پڑی، مسلم لیگ ن ، پاکستان پیپلز پارٹی سمیت دیگر جگہوں پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے منی بجٹ معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ایک سرنڈر 1971 میں کیا تھا، اس سے زیادہ خطرناک سرنڈر اب کیا جا رہا ہے، حکمران پاکستان کی خودمختاری کو سرنڈر کرنے جا رہے ہیں،
اس موقع پر سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس منی بجٹ کے حوالے سے ایوان کے اندر اور باہر چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں، عوام پہلے ہی مہنگائی کے ہاتھوں تباہ حال ہے۔ سب کواس حوالے سے تشویش ہے، اگرکوئی منی بل، منی بجٹ آئے گا توعوام کے دکھوں میں اضافہ ہوگا۔
وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ پی ٹی ڈی سی اور سیاحت کے شعبے کو مکمل طور پر صوبوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پی ٹی ڈی سی کے اثاثے اور ملازمین صوبوں کے حوالے کرنے کا عمل شروع ہوچکا ہے، مرکزی سطح پر ٹورزم بورڈ کام کرے گا، حکومت مقامی و غیر ملکی سیاحت کے فروغ کے لیے کام کرے گی