: گلشن اقبال میں علامہ اقبال کے مجسمے کا معاملہ ، متعلقہ افسران کے خلاف سخت قدم اٹھا لیا گیا
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق : گلشن اقبال میں علامہ اقبال کا مجسمے کا معاملہ پی ایچ اے کے دو آفیسر کو معطل کردیا گیا. محکمہ پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی نے شاہ نواز وٹو ڈائریکٹر ہارٹیکلچر اور گلام سبطین ڈپٹی ڈائریکٹر ہارٹیکلچر کو معطل کردیا ہے . واضح رہے کہ ان کی معطلی کا نوٹس بھی جاری کردیا گیا ہے .
گزشتہ روز سوشل میڈیا پر لاہور کے گلشن اقبال پارک میں نصب کیے گئے شاعر مشرق علامہ اقبال کے مجسمے پر لوگوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’ناقص‘ قرار دیا تھا۔
درجنوں افراد بشمول سینیئر صحافیوں، سیاستدانوں اور سماجی رہنماؤں نے نصب کیے گئے مجسمے کو علامہ اقبال کے بجائے کسی اور کا مجسمہ قرار دیا تھا۔گلشن اقبال پارک لاہور میں نصب کیا گیا یہ مجسمہ سوشل میڈیا پر دیکھنے والی کی مسلسل تنقید کے نشانہ بنا رہا ۔ سوشل میڈیا صآرفین نے کہا کہ اس مجسمے کو دیکھ کر لوگ غم و غصہ ظاہر کرتے ہوئے طرح طرح کی باتیں کررہے ہیں۔کچھ لوگوں نے اسے علامہ اقبال کی شخصیت اور ان کی خدمات کی توہین قر اردیتےہوئے اسے فوری طورپر ہٹانےکا مطالبہ کر دیا ہے۔
کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا ہےکہ اسے دیکھ کو اقبال کی روح کانپ اٹھی ہوگی۔ سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مجسمہ حکومت کی جانب سے کسی ماہر فنکا ر سے نہیں بنوایا گیا بلکہ باغ کے مالیوں نےکباڑے کی مختلف اقسام کی اشیاء سے اپنی مدد آپ کے تحت تیار کیا ہے، مالیوں نے علامہ اقبال کا مجسمہ ان سے عقیدت و محبت کے اظہار کے طور پر بنایا۔ معروف صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے اس مجسمے دیکھ کر پی ٹی آئی رہنما ولید اقبال کوتنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کسی سفارشی سے کہہ کر یہ مجسمہ