لاہورٌقبروں اورمزاروں والوں کی بخشش کے لیے دعاکرنا جائز،ان سے مددمانگنا شرک اورگناہ ہے، علامہ حقانی اورعلامہ موسوی کی گفتگو،تفصیلات کے مطابق باغی ٹی وی کی رمضان ٹرانسمیشن میں آج مہمان علمائے کرام نے قبروں پرجاکردعاکرنے اوران سے مدد مانگنے کے حوالے سے گفتگو کی ہے
علامہ موسوی نے گفتگو کا آغازکرتے ہوئے کہا کہ جولوگ قبروں اورمزاروں پرجاکرمرنے والے کےلیے دعائے بخشش کرتے ہیں یہ توایک سنت طریق ہے مگرجو لوگ قبروں والوں اورمزاروں پرجاکران سے مدد مانگتے ہیں یہ شرک ہے اورسخت گناہ بھی ہے اللہ تعالیٰ شرک کوکسی صورت بھی معاف نہیں کریںگے
https://www.youtube.com/watch?v=_HCHLHlH5wk
علامہ حقانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لوگوں کی شرارتوں اورسازشوں سے بچنے کے لیے اللہ کی پناہ تلاش کیا کریں ، یہ دعا پڑھا کریں الھم انا نجعلک فی نھورھم ونعوذبک من شرورھم اس دعا کے پڑھنے سے اللہ تعالیٰ دشمنوں کی اورشریر لوگوں کی شرسے محفوظ رکھیں گے
علامہ حقانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سورج کے طلوع ہونے کے بعد نماز فجر ادا کی جاسکتی ہےاوریہ نماز قضا نماز ہوگی اورقضانماز کی ادائیگی ہی ہوگی ، اورجان بوجھ کرنماز کو قضا نہیں کرنی چاہیے ، یہ گناہ کبیرہ ہے،زوال سے پہلے اگرنماز پڑھیں گے تودو سنت بھی ساتھ پڑھیں گے
علامہ حقانی نے کہا کہ ہمیں اپنا زیادہ سے زیادہ وقت اللہ کی یاد میں گزارنا چاہیے اوراس کے لیے ہمیں کسی اللہ والے کے پاس زیادہ وقت گزارا کریںیہ بہت ضروری ہے ،علامہ حقانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جو اللہ کو رب مانے اوررسول کو نہ مانے اورجو رسول کو مانے اوراللہ کو نہ مانے تووہ شخص مسلمان نہیں ہوسکتا ، رسول کے ساتھ ایمان کے ساتھ آپ کو ختم نبوت پربھی ایمان رکھنا ہوگا
علامہ موسوی نے بھی فجر کی نماز کے بارے میں کہا کہ سورج کے طلوع ہونے کے بعد نماز ادا ہوسکتی ہے ، علامہ موسوی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اللہ تعالیٰ قیامت کےدن اللہ تعالیٰ سے رحمت کی امید ہے اوردعا بھی اوریہ کبھی بھی دعا نہ کرنا کہ اللہ تعالیٰ اس دن منصف ہو
علامہ حقانی نے اسی سوال کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰکوقیامت کے دن مالک سمجھ کرپیش ہونا اللہ تعالیٰ ضرور معاف فرمادیں گے ، علامہ حقانی نے کہا کہ اسلام کسی ایک شعبہ زندگی کا نام نہٰں بلکہ زندگی کے تمام شعبوں میں اس پرعمل کرنا ضروری ہے
علامہ حقانی نے کہا کسی بھی عمل کو چھوٹا نہ سمجھیں معمولی نہ سمجھیں ، انہوں نے بنی اسرائیل کی اس خاتون کا واقعہ بیان کیا کہ جسے اس کی قوم گنہگارسمجھتی تھی اس نے ایک کتے کو پانی پلایا تو اللہ نے اس کی پاکدامنی کا اس وقت کے نبی کو کہا کہ میں اس پرراضی ہوگیا ہوں
علامہ موسوی نے کہا کہ وہ لوگ جو اللہ کے رسول کو نبی نہیں مانتے ان کو پاکستان میں کسی شعبے میںذمہ داری دی جائے جائز نہیں یہ بہت نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ اللہ اوراس کے رسول کو نہیں مانتے وہ ہمارے خیرخواہ کیسے ہوسکتے ہیں
علامہ حقانی نے قادیانیوں کواقلیتی کمیشن کا رکن بنانا کسی صورت بھی اچھا نہیں ، ان کا کہنا تھا کہ کسی قادیانی کو اگرکوئی اہم عہدہ دیا گیا تو پھراس کے نقصان بہت زیادہ ہوںگے