کرپٹ افسران کی ملی بھگت، پراپرٹی مافیا کو چھ پلاٹس الاٹ کئے جانے کاانکشاف،ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کردیں
اسلام آباد:کرپٹ افسران کی ملی بھگت، پراپرٹی مافیا کو چھ پلاٹس الاٹ کئے جانے کاانکشاف،ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کردیں ،اطلاعات کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارہ کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران اور ملازمین کی جانب سے پراپرٹی ڈیلر کے ساتھ مل کر ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرتے ہوئے گزشتہ تاریخوں میں سیکٹر آئی الیون ون اور آئی ٹین میں مزید چھ قیمتی پلاٹ الاٹ کراتے ہوئے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایم ایم نیوزذرائع کے مطابق نائب قاصد سے لے کر ون ونڈو آپریشن تک مخصوص افسران و ملازمین کو تعینات کروا کے کروڑوں روپے مالیت کے پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پروفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف آئی اے نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے لئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
سیکٹر آئی الیون ٹو کا پلاٹ نمبر 1365H جو کہ منسوخ شدہ پلاٹ تھا اس کو جان بوجھ کر گزشتہ تاریخوں میں یکم دسمبر 2017 میں ریڈ انٹری اور اکاؤنٹس کلیئر کرتے ہوئے الاٹ کیا گیا ہے،تاہم اس کی فائل کی جگہ نوٹ میں لکھا گیا کہ اگر 1365H نمبر پلاٹ دستیاب نہ ہو تو اس کی جگہ 1403 نمبر پلاٹ الاٹ کر دیا جائے۔
مذکورہ فائل کی ریڈ انٹری اور اکاؤنٹس 1365 پلاٹ کے ہیں جبکہ پلاٹ نمبر1403 الاٹ کر دیا گیا ہے اور مذکورہ تمام کاروائی مبینہ طور پر گزشتہ تاریخوں میں کی گئی ہے۔
کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ لینڈ میں گزشتہ تاریخوں پر تاریخی واردات کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کرنے والے ایک افسر نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اس طرح کے پلاٹوں میں آئی الیون کا پلاٹ نمبر 275 اور آئی ٹین ون کے پلاٹس نمبرز 832R/12.832R/16.832R/17.832R/18 شامل ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ان غیر قانونی الاٹمنٹس کے لیے نائب قاصد سے لے کر ونڈو آپریشن تک مخصوص افسران و اہلکار تعینات کرکے یہ تمام کارروائیاں سرانجام دی گئی ہیں اور اس ان میں سی ڈی اے کے مبینہ طور پر افسران آفتاب جعفرانی،مسعود شعیب،سال چوہان،رانا فرحان،ذوالفقار جونیجو اور حنیف شامل ہیں۔
ڈیلرز مافیا میں افسران کے مبینہ فرنٹ مین حسن اختر، فرحان خان، نعمان بھٹی، رضوان احمد، چوہدری انور، چوہدری اسحاق یاسر، عمر فاروق اور راجہ ندیم مبینہ طور پر ملوث ہے۔