عالمی جوہری ادارے کے سربراہ ایران کا دورہ کریں گے ایرانی وزارت خارجہ

تہران : ایران نے کہا ہے کہ عالمی جوہری ادارے کے سربراہ رافیل گروسی آج ایران کا دورہ کریں گے۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے کہا کہ امید ہے رافیل گروسی کا دورہ گزشتہ دوروں کی طرح تعمیری ہوگا عالمی جوہری ادارے کو ہمیشہ کہا کہ وہ تکنیکی تعاون کی راہ پر گامزن رہے۔ ایرانی مذاکراتی ٹیم ایران پر پابندیوں کے خاتمے کی سنجیدہ خواہش کے ساتھ ویانا جائے گی دیگر فریقین بھی جامع اور عملی معاہدے تک پہنچنے کے عزم کے ساتھ ویانا آئیں۔

واضح رہے کہ ایران کے عالمی طاقتوں سے عالمی جوہری معاہدے پر مذاکرات 29 نومبرکو ویانا میں ہوں گے ان مذاکرات میں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی اور روس شریک ہوں گے امریکا ویانا میں جوہری معاہدے پر مذاکرات میں بالواسطہ طور پر شریک ہوگا۔

جوہری ہتھیارمعاملہ:اگر ایران سنجیدگی سے مذاکرات نہیں کرتا تو پھر ہمارے پاس دیگر…

خیال رہے کہ امریکا نے ایک بار پھر ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے پر زور دیا ہے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ امریکا ایران کو کسی صورت جوہری ہتھیار حاصل کرنے نہیں دے گا، ہم مسئلہ کے حل کے لیے سفارتی طریقہ کار استعمال کریں گے لیکن اگر ایران سنجیدگی سے مذاکرات کا راستہ اختیار نہیں کرتا تو پھر ہمارے پاس دیگر آپشنز موجود ہیں اور ہم امریکا کو ہر صورت محفوظ رکھیں گے۔

امریکی وزیر دفاع نے کہا تھاکہ ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ اتحادی ممالک ہمارے ساتھ کس حد تک کھڑے ہیں، جو کچھ ہم کرسکتے ہیں اس میں وہ کتنا ساتھ دیں گے جب کہ ہمارے دوست اور دشمن اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ امریکا جب اور جہاں چاہے فوج کی بڑی تعداد کو تعینات کرسکتا ہے۔

روس سرحدی کشیدگی میں اضافے سے بازرہے:نیٹو کی دھمکی

اقوام متحدہ میں امریکا کی مستقل مندوب لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے بھی اس بات پر زور دیا تھا کہ ان کا ملک ایرانیوں کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ بات چیت ہمیشہ جاری نہیں رہ سکتی۔

گرین فیلڈ نے العربیہ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ مذاکرات نومبر کی 29 تاریخ کو دوبارہ شروع ہوں گے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ مذاکرات مثبت نتائج کی طرف لے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہم نے ایرانیوں پر واضح کر دیا تھا کہ ہم ان مذاکرات کو ہمیشہ کے لیے جاری نہیں رکھیں گے۔ سفارت کاری کی بھی حدود ہیں۔ ہم ایرانیوں کو جوہری معاہدے کی طرف واپسی کی ترغیب دینا چاہیں گے، لیکن یہ بالکل واضح ہے کہ ہم ایرانیوں کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم خطے میں ان کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔

متحدہ عرب امارات کی فرم نے اسٹیٹ بینک پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا

Comments are closed.