عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 4 فیصد سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے، جس کے بعد تیل کی قیمتیں 9 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق، برینٹ خام تیل کے مستقبل کے سودوں کی قیمت 4.5 فیصد کم ہو کر 74.02 ڈالر فی بیرل پر آ گئی ہے۔ یہ کمی عالمی معیشت پر خاصا اثر انداز ہو رہی ہے، کیونکہ تیل کی قیمتوں میں کمی عالمی توانائی مارکیٹ میں ایک بڑی تبدیلی کا اشارہ ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق، تیل کی قیمتوں میں اس کمی کی بڑی وجہ لیبیا کے حریف گروپوں کے درمیان مفاہمت میں پیش رفت ہے۔ طویل عرصے سے لیبیا میں حریف سیاسی گروپوں کے درمیان تیل کے منافع اور مرکزی بینک پر کنٹرول کے حوالے سے شدید تنازعات جاری تھے۔ ان تنازعات کے نتیجے میں ملک کی بڑی بندرگاہوں سے تیل کی برآمدات پیر کے روز سے معطل ہیں، جس نے عالمی مارکیٹ میں بے یقینی کی صورتحال پیدا کر دی تھی۔تاہم، حالیہ پیش رفت کے مطابق، لیبیا کے حریف گروپوں کے درمیان مفاہمت کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔ فریقین کے درمیان جاری تنازع کے حل کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ لیبیا میں تیل کی پیداوار اور برآمدات دوبارہ شروع ہو سکیں گی۔
لیبیا، جو کہ افریقہ کے اہم ترین تیل پیدا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے، کی بندرگاہوں پر جاری تنازعے کے حل ہونے سے تیل کی عالمی سپلائی لائن بحال ہونے کی توقع کی جا رہی ہے، جس کا براہ راست اثر تیل کی قیمتوں پر پڑ رہا ہے۔ماہرین کے مطابق، لیبیا کے حریف گروپوں کے درمیان مفاہمت کی پیش رفت نے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کا سبب بنا ہے۔ یہ پیش رفت بین الاقوامی توانائی مارکیٹ کے لیے خوش آئند ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ لیبیا کی تیل کی برآمدات کی بحالی سے عالمی تیل کی سپلائی میں استحکام آئے گا۔بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں حالیہ کمی سے نہ صرف صارفین کو ریلیف ملے گا، بلکہ اس سے معیشت کے دیگر شعبوں پر بھی مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ تاہم، اس بات کی بھی نشاندہی کی جا رہی ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کا رجحان جاری رہے گا یا نہیں، اس کا انحصار لیبیا کے سیاسی استحکام اور دیگر بین الاقوامی عوامل پر ہوگا۔

Shares: