جس انسان کو اس کا اپنا وطن دھتکار دے اور وہ مفرورہوکر خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرلے اس کے ہاں پھر دشمنوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے۔ ماضی قریب میں کراچی کو یرغمال بنانے والے الطاف حسین کا معاملہ ہمارے سامنے ہے قتل و غارت گری اغوا بھتہ خوری کے مقدمات میں مطلوب سفاک مجرم جس سے خوفزدہ پوری میڈیا انڈسٹری کی جرات نہیں تھی کہ اس کی لائیو تقریر میں خلل بھی پڑ جائے جس کی بھتہ خوری سے تنگ کراچی حیدرآباد کے سرمایہ کار اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوگئے جس کی وجہ سے شہر میں روزانہ درجنوں افراد ٹارگٹ کلنگ میں مارے جاتے تھے ۔ بوری بند لاشوں کا ملنا معمول کی بات تھی ۔جب اس الطاف حسین نے لندن پناہ لی تو کراچی سے بھتہ منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن ٹرانسفر ہونا شروع ہوگیا اور اس نے لندن میں اپنا نیٹ ورک قائم کرلیا اس کی ایک کال پر کراچی کا شہر بند ہوجایا کرتا تھا لندن میں پاکستان دشمن قوتیں الطاف حسین کے پاس جایا کرتی تھیں اوراسکو اپنے مذموم مقاصد کے لئے خوب استعمال کیا گیا۔الطاف حسین نے لندن سے کراچی میں ہونے والے جلسوں سے گھنٹوں خطاب کرنا اور پاکستانی اداروں اور افراد کے خلاف بکواس کرنا اپنا وطیرہ بنا لیا پھر اسکی بدزبانی اتنی بڑھ گئ کہ مادر وطن پاکستان مخالف نعرے لگوادیئے اس سے قبل الطاف حسین قانون نافذ کرنے والے اداروں پر انکی قیادت کے خلاف مسلسل بکواس کرتا رہا لیکن ملک کے تجارتی مرکز شہر قائد کے امن و امان کے لئے سب برداشت کیا جاتا رہا لیکن جب بات پاکستان کے خلاف نعرہ کی آئی جو اس کے زوال کی وجہ بنی پھر چشم فلک بے دیکھا چند باوردی جوان نائن زیرو داخل ہوئے اور 30 منٹ میں الطاف حسین کی لنکا ڈھا دی۔
اب آئیں بات کرتے ہیں نوازشریف کی پانامہ پیپرزمیں نام آیا کرپشن کیسزعدالتوں میں چلے ایک سوال سامنے رکھا گیا لندن فلیٹس کہاں سے خریدے رقم کی ادائیگی کیسے کی رسیدیں مانگی گئیں کوئی جواب نہ دے سکے نااہل ہوئے 7 سال قید ہوئی جیل گئے بیماری کا ایسا ڈھونگ رچایا کہ اسلام آباد کی بڑی عدالت کو کہنا پڑا کہ وزیراعظم ضمانت دیں کے منگل تک ملزم کو کچھ نہ ہوگا ۔ حکومت نے عدالت کے تحفظات دیکھتے ہوئے علاج کی غرض سے 7 ہفتوں کے لئے لندن جانے کی اجازت دے دی ۔ موصوف نے جہازمیں بیٹھتے ہی تیور دیکھائے اوربیماری والی سستی غائب ہوگئ پھر جناب لندن کی برگر اور کافی شاپس پر نظر آنے لگے عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر مفرور اور اشتہاری قرار دیا اور جائیداد ضبطگی اور نیلامی کا حکم دیا ملک بوٹا نے شیخوپورہ میں مجرم کی زمین نیلامی میں خریدی ۔
نوازشریف نے فضل الرحمان کے ذریعے پی ڈی ایم بنوائی اور آہستہ آہستہ الطاف حسین کی طرح قانون نافذ کرنے والے حساس اداروں کے خلاف خطاب شروع کردیئے اور میڈیا ہاوسز نے نشر کرنے شروع کر دئیے جب بدکلامی حد سے بڑی حکومت نے نواز شریف کی تقریر نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ۔
عالمی اسٹبلشمنٹ کو الطاف حسین ثانی میسر آگیا اورپاکستان مخالف ممالک کے نمائندوں نے ملاقاتیں شروع کردیں اسی دوران امریکا افغانستان سے بستر لپیٹ گیا افغان کٹھ پتلی انتظامیہ کو اپنے لالے پڑ گئے اور وہ پاکستان کو اپنی یتیمی کا سبب سمجھنے لگے۔ افغانستان کے سیکورٹی ادارے کے سربراہ محب نے بکواس کرتے ہوئے پاکستان کو چکلہ کہ دیا پاکستان کے وزیرخارجہ نے بروقت جواب دیا اور کہا کہ اب کوئی غیرت مند پاکستانی اس سے ملاقات کرے گا نہ ہاتھ ملائےگا۔ اسی افغان نے لندن میں نوازا شریف کی رہائش گاہ پرملاقات کی اور خوش گپیوں کی تصاویر جاری کیں گئیں جو تمام محب وطن پاکستانیوں کے لئے شدید اذیت اور غصے کا باعث بنیں۔ اور اس غصہ کا اظہار آزاد کشمیر کے عوام نے اپنے ووٹ کے ذریعے کیا اورمسلم لیگ ن کو مسترد کردیا.
ذرائع یہ بھی بتا رہے ہیں کہ نواز شریف نے لندن کے نواح میں بھارتی وفد سے بھی ملاقاتیں کیں ہیں ۔ نوازشریف الطاف حسین کا انجام یاد رکھیں اس کی مقبولیت بھی کم نہیں تھی لیکن پاکستانیوں نے دل سے اتار دیا اب نہ وہ گھر کا ہے نہ گھاٹ کا ۔
"جس فرد کو اس کا اپنا وطن دھتکار دے اور وہ مفرور ہوکر خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرلے اس کے ہاں پھر دشمنوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے۔”
@EducarePak