امن کی فاختہ میڈیا ، چھوٹی سی خبر کسی کی زندگی تباہ بھی کر سکتی ، بچا بھی سکتی ، رومینہ خورشید عالم

awais

ینگ جرنلسٹ کی تربیتی ورکشاپ سے وزیراعظم کی کوارڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ورکشاپ آرگنائزر کرنے والوں کا کام قابل تحسین ہے ،میڈیا پر صحیح خبر دینا ایک بہت بڑا کام ہے،

رومینہ خورشید عالم کا کہنا تھا کہ بریکنگ نیوز کروڑوں لوگوں تک جاتی ہے اسکا درست ہونا چاہیے ،انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کا فرق واضح ہونا چاہئے، 2005 سے ڈبیلو ایم سی یہ کام کر رہی ہے،کوئی فیلڈ ایسی نہیں جہاں مشکلات نہ ہوں،اپنی دلیل کو دوسروں کے سامنے پیش کرنا اہم کام ہے ایس ڈی جیز کی میڈیا میں بات نہیں ہوتی ،میڈیا بحث کا نہیں ذمہ داری کا پلیٹ فارم ہے، موسمیاتی تبدیلی کی کوئی سرحد نہیں، پوری دنیا کا مسئلہ ہے ،دنیا میں اس وقت کلائمنٹ چینج سے کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے، موسمیاتی تبدیلی کا اثر ہمارے افراد اور ماحول پر آ رہا ہے، کام کرنا پڑتا ہے، سیکھنا پڑتا ہے، کسی بھی گائیڈ لینے میں شرم نہیں آنا چاہئے ،تھیوری کیساتھ پریکٹیکل ورک ہونا بہت ضروری ہے،ہر فیلڈ میں خواتین اپنا کردار ادا کر رہی ہیں، ہمارا کام اس ملک کا مثبت تشخص اجاگر کرنا ہے، جب بات کی جائے تو فائدہ مند ہونا چاہئے، غلط بات کو روکیں گے تو مثبت اثرات مرتب ہوں گے، امن کی فاختہ میڈیا سے بڑھ کر کوئی نہیں ہے ،ایک چھوٹی سی خبر کسی کی زندگی تباہ بھی کر سکتی ، بچا بھی سکتی ہے، سب حقوق کی بات کرتے فرائض کی بات نہیں کی جاتی، خوشی ہوئی ینگ جرنلسٹ کو دیکھ کر کہ وہ آنے والے وقت میں میڈیا کے محاذ پر ہونگی ،آجکل میڈیا کا دور ہے،

سب سے بڑا چیلنج گلوبل وارمنگ ،جس کی کوئی ملکی سرحد نہیں ہوتی،رومینہ خورشید عالم
رومینہ خورشید عالم کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان بچیوں سے ملکر اچھا لگا۔ذمہ دارانہ طریقے سے خبر پہنچانا میڈیا میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ویمن میڈیا سنٹر ۲۰۰۵ سے اپنی زمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں۔ کلائمیٹ چینج ایک بہت بڑا سبجیکٹ ہے مگر ٹاک شوز میں اس پر بہت کم بات کی جاتی ہے۔موسمیاتی تبدیلی، گلوبل وارمنگ کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔نوجوان صحافی خواتین سے کہوں گی کلائمیٹ چینج پر کام کریں۔شعبہ صحافت میں خواتین نے بہت بڑا کام کیا ہے۔اپنے ملک کا پازیٹو امیج دکھانے کے لیے کام کریں۔ اس طرح کی ورکشاپس ، بالخصوص کلائمیٹ چینج پر زیادہ سے زیادہ ہونی چاہیں۔ کلائمیٹ چینج کے رپورٹرز ہمارے چیمپینز ہیں۔ اس وقت سب سے بڑا چیلنج گلوبل وارمنگ ہیں۔ گلوبل وارمنگ کی کوئی ملکی سرحد نہیں ہوتی۔
اس کمپین کا آغاز بھی کلائمیٹ چیمپئنز اور نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے کر رہے۔مارگلہ ہلز پر آگ کے واقعات میں تمام کلائمیٹ فورس نے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا۔آنے والے ایک دو ماہ میں ورکشاپس کریں گے۔کاپ ۲۹ کی رپورٹنگ پر بھی تربیتی ورکشاپس کریں گے۔ میں آج فائر فائٹرز کو یاد کرونگی جو جان خطرے میں ڈالتے ہیں۔پہلی بار آگ بجھانے کے لیے فورا سے پہلے ہیلی بھیجے گئے۔اگلا ایوارڈ شبیر کے نام سے ہوگا اور بیٹ رپورٹرز کی طرف سے نام ملنے کی منتظر ہوں۔وزیراعظم نے گلوبل وارمنگ اور ہیٹ ویو پر ٹاسک فورس تشکیل دے دی ہے۔ہیٹ ویو پر ہائی لیول انٹر ڈیپارٹمنٹل کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں تمام متعلقہ اداروں کے آفیسرز شامل ہیں۔

رپورٹ. محمد اویس،اسلام آباد

موسمیاتی ایکشن میں صنفی شمولیت کیلیے پاکستان کا عزم غیر متزلزل ہے۔رومینہ خورشید عالم

موسمیاتی تبدیلی پردنیا سے امداد نہیں تجارت چاہیے،رومینہ خورشید عالم

Comments are closed.