نئی دہلی :آسام سے 19 لاکھ سے زائد مسلمانوں کوغیرہندوستانی قراردینے کے بعد اب مودی حکومت نے ملک کے دیگر حصوں سے مسلمانوں کوغیرہندوستانی قراردینے کی سازش پرکام شروع کردیا ہے اسی سلسلے میں این آر سی کے نام پر رجسٹریشن کا عمل جاری ہے ، دوسری طرف 2024 تک بھارت سےغیرقانونی قراردیئے جانے والے مہاجرین کونکال دیں گے، امت شاہ نے خطرے کی گھنٹی بجادی،اطلاعات کے مطابق بھارت کے وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو ریاست جھارکھنڈ میں کہا کہ دوہزار چوبیس تک تمام غیرقانونی مہاجرین کو ملک سے باہر نکال دیا جائے گا۔
40 روپے میں لاہورکی سیر،اورلائن ٹرین چلے گی تو ہوگا مسافرکوسکون
وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ این آر سی نافذ ہونے کے بعد بھارت میں موجود تمام غیرقانونی مہاجرین کی شناخت ہوجائے گی۔یہ پہلی بار ہے جب بھارتی وزیرداخلہ نےغیرقانونی مہاجرین خاص طور سے بنگلادیشی مہاجرین کو باہر نکالنے کے سلسلے میں ایک وقت معین کردیا ہے۔اس سے پہلے حکومت ہند ریاست آسام میں این آر سی پر عمل درآمد کرچکی ہے۔
لاہورہائیکورٹ نےملک بھرمیں فحش ویب سائٹس کی بندش نہ ہونے پروفاق سے جواب طلب کیا ہے
امت شاہ نے کہا کہ آسام میں تقریبا بیس لاکھ افراد جن میں زیادہ تر مسلمان ہیں اپنا بھارتی شہری ہونا ثابت نہیں کر سکے ہیں اور انھیں بھارت سے باہر نکال دیئے جانے کا خطرہ درپیش ہے۔بھارت کی اپوزیشن جماعتیں این آر سی کے نفاذ کی مخالفت کر رہی ہیں۔ بھارت کی اپوزیشن جماعتوں کا خیال ہے کہ حکومت این آر سی نافذ کر کے درحقیقت مسلمان مہاجرین کو نشانہ بنانا چاہتی ہے۔