نئی دہلی:راہول گاندھی سن لے:ہمارا خاندان ہرسال50کروڑ ٹیکس دیتا ہےآپ کی طرح بھوکا ننگانہیں:مکیش امبانی نے راہول گاندھی کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ ایک آدمی نمک کی ایک چٹکی کے قابل نہیں؛ جن کے خاندان نے ہمیشہ ملک کو لوٹا ہے۔لیکن عجیب بات ہے کہ راہول گاندھی ہرانتخابی میٹنگ میں ہماری اور دیگر کاروباری خاندانوں کی مذمت کرتا ہے،

مکیش امبانی نے راہول گاندھی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں آج ان سےکچھ سوالات پوچھنا چاہتا ہوں،امید ہے میڈیا ان سے جوابات پوچھے گا۔ مکیش امبانی نے کہا کہ میرا خاندان اور میں خود ملک کو ہر سال 50 کروڑ کا ٹیکس ادا کرتا ہوں۔لاکھوں لوگوں کو تنخواہیں، ہرماہ تنخواہ، لاکھوں خاندانوں کی روزی روٹی چلانے میں مدد بھی کرتے ہیں

مکیش امبانی نے راہول گاندھی سے پوچھا کہ ہمیں بتایا جائےکہ گاندھی خاندان کا اس ملک میں کتنا حصہ ہے؟؟؟؟

مکیش امبانی میں نے سنا ہے کہ پورے خاندان کو ٹیکس چوری کے کیس میں عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا ہے۔آپ کی والدہ مبینہ طور پر دنیا کی چوتھی امیر ترین خاتون بن گئی ہیں۔ وہ ایسا کیسےہوگیا ہے؟ تمام ہندوستانیوں کواورمجھے بتائیں، کاروبار جوکہ آپ کی والدہ کی ملکیت ہے اس کےلیے دولت کہاں سے آئی ؟

مکیش امبانی ہم گزشتہ تقریباً 40 سالوں سے بینکوں سے قرض لے رہے ہیں اور سود کے طور پر کروڑوں روپے ادا کر رہے ہیں، مکمل قرض واپس کر چکے ہیں اور نئے کاروباری مواقع کے لیے نئے قرضے دوبارہ لیے ہیں۔ دنیا بھر کے تمام تاجروں اور صنعت کاروں کو، بغیر کسی استثنا کے، اگر وہ کوئی کاروبار چلانا چاہتے ہیں۔ ہم بینکوں کو ضمانت اور ضمانت بھی دیتے ہیں، کم از کم، ان کی بنیادی حفاظت کے لیے، وہ سود جو ہم ادا کرتے ہیں، بینکوں کو ان تمام ڈپازٹس پر تنخواہ اور سود ادا کرنے کی اجازت دیتے ہیں جو بینکوں نے کروڑوں ڈپازٹرز اور کھاتہ داروں اور دیگر لوگوں سے وصول کیے ہیں۔

مکیش امبانی مجھے بتائیں کہ آپ جیسے لیڈروں اور آپ کے بہنوئی جیسے لوگوں نے بینکوں سے بلا سود قرضے کیسے حاصل کیے؟ وہ کونسا کاروبار ہے جس سےاسےاتنی مراعات ملتی ہیں ؟؟؟بتایا جائےکہ یہ کاروبار کس ملک میں چلتے ہیں؟مکیش امبانی نے کہا کہ اس نے یہ قرض کس ملک اور بینکوں سے حاصل کیا ہے؟

مکیش امبانی کہتے ہیں کہ جیسا کہ بڑے پیمانے پرتشہیرکی گئی ہے، آپ کے بہنوئی، جس نے15سال پہلے1لاکھ کے ادا شدہ سرمائے کے ساتھ اپنا کاروبار شروع کیا تھا، کروڑوں مالیت کے ہوٹلوں اور جائیدادوں کے مالک کیسے بن گئے، جو کہ اس میں چل رہے ہیں۔ سیکڑوں ایکڑ اراضی یہ سب کچھ 10 سال سے ذہن میں ڈوب رہا ہے!! وہ اتنی بڑی رقم کیسے حاصل کرنے میں کامیاب ہوا، جو ظاہر ہے کہ اتنی بڑی زمین حاصل کرنے کے لیے درکار تھی؟ آپ کے خاندان کے پاس لندن میں 2 بنگلے اور6 فلیٹس خریدنے اور رکھنے کے پیسے کہاں سے آئے؟

مکیش امبانی ہندوستانیوں کومخاطب ہوتے ہوئے کہتے ہیں کہ جب مجھے پتہ چلا کہ یہ خاندان غیر ملکی ایجنٹ ہے،یہ پارٹی ملک دشمنوں کی حمایت کرتی ہے، میں نےکانگریس پارٹی کو چندہ دینا بند کردیا، تب سے وہ میرے پیچھے لگے ہوئے ہیں، مجھے بدنام کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

مکیش امبانی کہتے ہیں کہ میرے خلاف کچھ الزامات کے جواب میں، میرے خاندان اور کمپنیاں جن کی ملکیت ہے یا میرا خاندان چلا رہا ہے، مجھے چند متعلقہ سوالات، جوابات پوچھنے دیں، جن میں سے، میں گاندھی خاندان سے بھی حاصل کرنا چاہوں گا۔

مکیش امبانی کہتے ہیں کہ سنو پھر اپنے کارنامے کہ منموہن سنگھ کی قیادت والی یو پی اے حکومت نے دہلی ہوائی اڈے کے میٹرو پروجیکٹ، ممبئی میٹرو پروجیکٹ کا ٹھیکہ متعدد معروف سرکاری کمپنیوں کو کیوں نہیں دیا، بلکہ پرائیویٹ پلیئرز اور پرائیویٹ کمپنیوں کو کیوں نہیں دیا گیا، اگر یہ درست ہے تو کیا؟ غلط ہے، اگر میری کمپنی کو ڈسالٹ نے بطور پارٹنر منتخب کیا تھا۔یہ ایجنڈا نہ صرف مجھے ذاتی طور پر نقصان پہنچا رہا ہے بلکہ دنیا بھر میں ہمارے ملک کے امیج کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔

مکیش امبانی یہاں تک کہ دہلی (سابقہ ڈی ایس یو) میں ڈی وی بی کا پاورسپلائی کا ٹھیکہ، جس کی مالیت 1200 کروڑہے، شیلا ڈکشٹ حکومت نے این ٹی پی سی (سرکاری کمپنی) کی جگہ میری کمپنی کو دی تھی، کیوں؟2004 اور 2014 کے درمیان، مرکزاورمتعدد ریاستوں میں کانگریس کی حکومت نے میری کمپنی ریلائنس انفراسٹرکچر کو اتر پردیش، اڈیشہ، تمل ناڈو، کرناٹک، پنجاب میں کل 8 قومی شاہراہوں کے منصوبے (25,350 کروڑ روپے) کیوں دیئے؟جبکہ بہت سی سرکاری کمپنیاں ہیں جو یہ کام کر سکتی ہیں؟یہ کچھ ایسے پہلو اور سچائیاں ہیں جو عوام کو نہیں معلوم اور انہیں جاننا چاہیے۔”

Shares: