آمدن سے زائد اثاثے ، چیف انجینئر ٹیپا مظہر حسین گرفتار

باغی ٹی وی : نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں چیف انجینئر ٹیپا مظہر حسین اور شریک ملزم انجم ذیشان کو گرفتار کر لیا ہے۔

یہ گرفتاری نیب لاہور کی جانب سے عمل میں لائی گئی ہے۔ ملزم پر 70 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثہ جات اور بینک اکاؤنٹ بنانے کا الزام ہے۔ملزم مظہر حسین ایل ڈی اے میں بطور چیف انجینئر بھی تعینات رہے تاہم اس دوران مبینہ طور پر کم وبیش 50 کروڑ مالیت کے اثاثہ جات اپنے اور اہلخانہ کے نام بنائے۔

نیب ذرائع کے مطابق مرکزی ملزم مظہر حسین نے اپنے 20 ہزار ماہانہ کے ملازم بھانجے کے نام 20 کروڑ روپے منتقل کئے۔ نیب لاہور نے ملزم مظہر حسین کیخلاف گزشتہ سال مبینہ مالی غبن کی شکایت پر انکوائری کا آغاز کیا تھا۔دوران انکوائری ملزم کے دیگر شریک ملزمان کی معاونت سے مختلف سرکاری پراجیکٹس میں مالی فوائد حاصل کرنے کے شواہد موصول ہوئے.ملزم نے ایمنیسٹی سکیم کے نام پر کروڑوں روپے کے اپنے اور اہل خانہ کے اثاثہ جات میں اضافہ کیا۔ تحقیقاتی ٹیم کو ملزم کی جانب سے 23 کروڑ اہل خانہ کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل کرنے کے شواہد حاصل ہوئے جس کے ذرائع ملزم تاحال ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

آپ نے وزیراعظم کوشامل تفتیش کیوں نہیں کیا؟ عدالت کا نیب سے سوال

نیب کے مطابق ملزم کے نام ایل ڈی اے ایونیو میں کینال، کینال کے 3 پلاٹ موجود ہونیکا انکشاف ہوا ہے۔ دیگر اثاثہ جات میں دس، دس مرلہ کے 2 پلاٹ بھی ایل ڈی اے ایونیو سوسائٹی میں پائے گئے۔

اس کے علاوہ ملزم مظہر حسین کے نام مزنگ لاہور میں 4 قیمتی فلیٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جنہیں فروخت کرتے ہوئے ملزم نے کروڑوں روپے بنائے۔موضع امیر پورہ میں 16 کنال 11 مرلہ اراضی کی موجودگی بھی پائی گئی۔ بعد ازاں ملزم کے ذاتی اکاؤنٹ میں 8 کروڑ منتقل ہوئے جس کا ذرائع بھی نہ بتائے جا سکے۔ حکام ملزم کو جسمانی ریمانڈ کے لئے احتساب عدالت لاہور کے روبرو پیش کرینگے۔

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ، پی ایس او میں غیرقانونی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے پی ایس او کے سابق ایم ڈیز کی تفصیلات پیش کردیں،شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ بھرتی کے لیے تمام ضابطوں پر عمل کیا گیا ،امیدواروں کے انٹرویوز کے بعد شارٹ لسٹ کیا گیا دیگر عہدوں پر بھی انٹرویوز کیے گئے ،شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے عدالت میں دلائل مکمل کرلیے

نیب نے عدالت میں کہا کہ عمران الحق کی تقرری کے لیے اختیارات کاغیر قانونی استعمال کیاگیا،نیب پراسیکیوٹر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کاحوالہ دینے کی کوشش کی جس پر جسٹس کے کے آغا نے نیب پراسیکیوٹر کو سپریم کورٹ فیصلے کا حوالہ دینے سے روک دیا

Shares: