تحریک لیبک پاکستان کراچی کے امیر علامہ رضی حسینی نے امیرِ تحریک سے بغاوت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ احتجاجی مظاہروں سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔
علامہ رضی حیسنی نے اعلان کیا ہے کہ کارکن احتجاجی مظاہرے ختم کر دیں ۔ جو بات ٹیبل پر ہو سکتی ہے وہ سڑکوں پر نہیں ہو سکتی ۔مرکزی شوریٰ بھی اپنی ضد چھوڑ دے ۔اس حوالے سے تحریک لبیک کے کارکنان کا کہنا ہے کہ مذکورہ ویڈیو بیان پولیس کی جانب سے زبردستی دلوایا گیا ہے اور ویڈیو بیان میں علامہ رضی حسینی کیوں کہ دیکھ کر بیان پڑھ رہے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان پر سخت دبائو ڈال کر بیان جاری کرایا گیا ہے ۔تاہم بعض کارکنان کا کہنا ہے کہ علامہ رضی حسینی پہلے بھی مقتدر حلقوں کے رابطے میں تھے جن کی گفتگو اکثر علیحدہ ہوتی تھی ۔علامہ رضی حسینی نے کہا ہے کہ سعد رضوی اپنی ضد چھوڑ دیں ورنہ قوم آپ سے مایوس ہو جائے گی ۔ اگر مرکزی قیادت اپنی ضد پر رہی تو ہمارا اور قوم کا آپ سے کوئی تعلق نہیں رہے گا ۔واضح رہے کہ علامہ رضی حسینی دو روز قبل مولانا مفتی مبارک العباسی کے ہمراہ زخمی کارکنان کی عیادت کرنے جناح اسپتال گئے تھے جہاں پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا تھا ۔ جس کے بعد ان کا یہ ویڈیو بیان پولیس کی تحویل سے ہی جاری ہوا ہے ۔

Shares: