امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے دیئے امبر دانش کے تلخ سوالات کے جواب

0
128

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے دیئے امبر دانش کے تلخ سوالات کے جواب
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی کے مسائل پر امبر دانش کو انٹرویو دیا ہے جس میں انہوں نے اہم انکشافات کئے ہیں

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ عوام کے مسائل کو لے کر ہم بات کرتے ہیں، دنیا میں لوکل باڈیز کوکیٹگرائز کیا گیاہے گاؤں،شہر، تحصیل ،میٹروپولیٹن ہوتا ہے ، کراچی دنیا کا ساتواں بڑا شہر ہے،مردم شماری کے حساب سے، تو یہ بتائیں کہ کراچی دنیا کے بڑے شہروں میں سے ایک اور اس شہر کو وہ لوکل باڈیز سسٹم دیا جا رہا ہے جس کے پاس سڑک بنانے کا اختیار نہیں، پانی کا اختیار نہیں، وہ لوگوں کے ساتھ کام ہی نہیں کر سکتے تو ایسی لوکل باڈیز کا فائدہ کیا، ہم اسلئے احتجاج کر رہے ہیں. کہ لوکل باڈیز کو اختیار کیوں نہیں دیئے جا رہے، نعمت اللہ خان کراچی کے میئر رہے انکے دور میں کراچی میں تاریخی ترقیاتی کام ہوا، سب کچھ بنا، 2012 میں کچھ اختیارات ختم کئے گئے، 2013 میں پھر نئے اختیارات بنائے گئے، ایم کیو ایم 2013 کے قانون بننے کے بعد بھی حکومت کے ساتھ تھی

ایک سوال کے جواب میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم والے پی پی کے ساتھ حکومت میں شامل ہوئے اور مزید ایک سال تک ساتھ رہے، کبھی آپ نے کراچی کے جنرل ایشو پر انہیں بات کرتے دیکھا،اس شہر کو ہڑتالوں کا شہر بنا دیا گیا تھا لیکن پانی بجلی نہ ملنے پر کوئی بولنے کے لئے کوئی بھی تیار نہیں تھا، پانی نہ ملے ہڑتال نہیں ہو گی، ہڑتال غیر ایشو پر،یہ سب چلتا رہا، پیپلز پارٹی اور ڈیمو کریسی دو متضاد چیزوں کا نام ہے، جمہوریت کے نزدیک پارٹیوں میں الیکشن ہوتا ہے، وصیت ٔپر وراثت ملی اور ڈکٹیٹر شپ ہے، یہ جمہوریت نہیں، پی پی نے مشرقی پاکستان میں کسی ایک سیٹ پر بھی بندہ کھڑا نہیں کیا تھا، پی پی کا دعویٰ تھا کہ سوشلسٹ پارٹی ہے، وڈیرون پر مشتمل نظام جس سے عوام کا استحصال ہو یہ جمہوریت نہیں، وڈیرہ ازم ہے یہاں پر، سید ہونا، وڈیرہ ہونا، ووٹ بھی دیہی آبادی سے لئے جاتے ہیں، دیہی آبادی میں بچے کی شادی وڈیرے کی مرضی کے خلاف نہیں کر سکتے،

حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ جعلی مردم شماری کو قبول کر لیا گیا اب الیکشن پرانی مردم شماری پر ہی ہوں گے، پیپلز پارٹی خوش ہو رہی ہے کہ جو کام ہم نہیں کر پا رہے وہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی سے کروا رہے ہیں،جماعت اسلامی غریب عوام کی مدد کرتی ہے، گجر نالہ ہو،نسلہ ٹاور ہو یا کوئی بھی سب سے پہلے جماعت اسلامی نے آواز اٹھائی، ایم کیو ایم سمیت کسی پارٹی کو اجازت نہیں تھی کہ لوگوںً کے پاس جائیں، ہمیں بھی نہیں تھی، ہم گئے، عوام کے پاس جانے کے لئے اجازت کی ضرورت نہیں ہے، سیاست اجازتوں سے نہیں عوام کی خدمت سے ہوتی ہے،لوگ پی ٹی آئی سے مایوس، ایم کیو ایم سے مایوس ہو چکے ہیں، اسلئے لوگ اب نہیں نکل رہے،

حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں تک بل کا تعلق ہے ہم آواز بلند کرتے رہیں گے، بڑے سوالات ہیں،سینیٹ انتخابات میں ایم کیو ایم نے مینڈیٹ بیچا، چھ بار موقع ملا مگر کراچی کی حالت نہیں بدلی، ایم کیو ایم صوبے کی بات کرتی ہے ،اسکے پاس وزارتیں ہیں،عہدے ہیں، ہر چیز انکے پاس ہے لیکن کراچی کو بدلنے کو کچھ نہیں،جب انکو موقع ملا تو کچھ نہیں کیا،

امبر دانش کی جانب سے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا مکمل انٹرویو دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں

Leave a reply