القاعدہ اور ایران کے تعلقات بارے اہم خبر آگئی

باغی ٹی وی : القاعدہ اور ایران کے تعلقات بارے اہم خبر آگئی

القاعدہ کے موجودہ سربراہ ایمن الظواہری کے متعلق سامنے آیا ہے کہ ان کے ایران کے ساتھ معاملات چلتے رہے ہیں۔امریکی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ابراہیم المکاوی ‘سیف العدل’ کے کے نک نیم سے معروف ہے۔ مکاوی کا کہنا ہے کہ ایمن الظواہری کے ایران کے خفیہ اداروں کے ساتھ معاملات چلتے رہے ہیں اور دنوں فریق ایک دوسرے کے ساتھ تعلق میں رہے ہیں

تنظیم میں ہر شخص الظواہری کے ایرانی اور سوڈانی انٹلیجنس کے ساتھ تعلقات کو جانتا تھا۔ مکاوی نے مزید کہا کہ ایمن الظواہری اپنےآپ اور اپنے دوست عبد العزیز الجمل کے ساتھ ایرانی انٹلیجنس کے لیے کام کرنے کی پیش کش کرتے تھے۔
اس سے پہلے امریکی وزیرخارجہ بھی یہ بات کہہ چکے ہیں. ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اپنے امریکی ہم منصب کے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں جھوٹا پروپیگنڈا قرار دیا۔ انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ”یہ فرضی خفیہ جانکاری اور جھوٹ پر مبنی جنگی جارحیت جیسی بات ہے۔”

ایران میں شیعہ مکتب فکر کی حکومت ہے جو روایتی طور پر ایسے سنی انتہا پسندگروپوں کا مخالف رہی ہے۔ اس کے برعکس وہ حزب اللہ جیسی شیعہ شدت پسند تنظیموں کا حامی رہا ہے۔ سی آئی اے کے سابق سربراہ مائیک پومپیو نے ایک بار کہا تھا کہ القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کو لگتا ہے کہ ایران نے القاعدہ کے کارکنان کو اپنے ملک میں یرغمال بنا کر رکھا ہے۔

خیال رہے کہ اس پہلے کئی بار امریکا اور یورپ کی جانب سے رپورٹ چلی آئی ہیں کہ ایران القاعدہ کی خفیہ سپورٹ کرتا رہے ہے اور اس سلسلے القاعدہ کے قائدین ایران سے رابطے میں ہیں اور ان سے وسائل اور فنڈ لیتے رہے ہیں.

Comments are closed.