امریکا اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایک اہم معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت یو اے ای، امریکی کمپنی Nvidia سے سالانہ پانچ لاکھ جدید اے آئی چپس درآمد کرے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق معاہدے پر رواں سال سے عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔یہ معاہدہ مصنوعی ذہانت اے آئی کی ٹیکنالوجی میں تیزی سے بڑھتی ہوئی عالمی دوڑ کا حصہ ہے اور اس کا مقصد یو اے ای میں جدید ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر کو فروغ دینا ہے تاکہ اے آئی ماڈلز کی ترقی میں تیزی لائی جا سکے۔تاہم، اس معاہدے نے امریکی حکومت کے بعض حلقوں میں قومی سلامتی کے حوالے سے تحفظات کو جنم دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، معاہدے کی کچھ شرائط میں ممکنہ تبدیلیاں متوقع ہیں تاکہ حساس ٹیکنالوجی کی برآمد پر کنٹرول برقرار رکھا جا سکے۔
ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ امریکا اور یو اے ای نے تکنیکی فریم ورک معاہدے کو حتمی شکل دے دی ہے، جس پر جمعرات کی رات کو دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔یہ معاہدہ نہ صرف خطے میں ٹیکنالوجی کے میدان میں بڑی پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے، بلکہ یہ بھی دیکھا جا رہا ہے کہ امریکہ کس طرح حساس ٹیکنالوجی تک دیگر ممالک کی رسائی کو توازن میں رکھتا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت میں برتری حاصل کرنے کی دوڑ جاری ہے۔
پی ایس ایل 10، غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان آنے پر آمادگی ظاہر کر دی
گوگل نے 10 سال بعد اپنے لوگو کے "G” حرف کا ڈیزائن تبدیل کر دیا
پاکستان کی حمایت،بھارت نے ترک کمپنی کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی
پیٹرول اور ڈیزل سستا نہیں، مہنگا ہونے کا امکان
ہم جنگ نہیں چاہتے مگر دفاع کرنا جانتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری