امریکا نے پاکستان میں بھارتی میزائل گرنے کے معاملے پر تبصرے سے انکار کر دیا ہے۔
باغی ٹی وی : امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزارت دفاع نے واقعے کو حادثہ قرار دیا ہے، میزائل گرنے کے معاملے پر اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔
بھارت خطےمیں چین اورپاکستان کےمقابلےکیلئےروسی ہتھیاروں کی فراہمی پربے یقینی کا شکار
نیڈ پرائس نے بھارت میں یورنیم چوری کے واقعے سے اظہار لا علمی کا اظہار کیا ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت میں یورنیم چوری کے سلسلے میں گرفتاریوں کا علم نہیں، جوہری ممالک کے ساتھ نیوکلیئر سیفٹی پر گفتگو ہوتی رہتی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے روس یوکرین تنازع پر بات کی، کہا یوکرین پر روسی جارحیت کی 140 ممالک نے مذمت کی، روسی جارحیت پر جنوبی ایشیا میں اتحادیوں سے بھی رابطے میں ہیں۔
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت 9 مارچ کو پاکستان میں میزائل گرنے کے واقعے کی مشترکہ تحقیقات کرائے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ واقعہ بھارت کے غیر ذمے دار رویے کو ظاہر کرتا ہے تاہم سلامتی کونسل اور عالمی برادری سنجیدگی سے نوٹس لے۔
دریں اثنا جانب شاہ محمود قریشی نے جرمن ہم منصب اینالینا بیئربوک سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہاکہ بھارت میزائل پاکستان میں گرنے کو غلطی تسلیم کرنا کافی نہیں جبکہ انہوں نے یوکرین کی صورت حال پر پاکستان کی تشویش سے بھی آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی کا جرمن ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ،پاکستان میں بھارتی میزائل گرنے کے معاملے پر بات…
اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی نےایرانی ہم منصب ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان سے بھی گفتگو کی اورمقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف اور کشمیری عوام کی مسلسل حمایت پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنون بھارت نے پاکستان میں میزائل داغنے کو فوج کی ’غلطی ‘قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ’انتہائی افسوسناک‘ واقعہ ہے بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ 9 مارچ کومعمول کی دیکھ بھال کے دوران، ایک تکنیکی خرابی کی وجہ سے میزائل حادثاتی طور پر فائر ہوا جو پاکستان کے ایک علاقے میں گرا جس پر حکومت نے سخت نوٹس لیا اور اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔
بعد ازاں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابرافتخار نے میڈیا بریفنگ میں بتایا تھا کہ 9 مارچ کو بھارتی حدود سے ایک اُڑتی ہوئی چيز پاکستانی حدود میں داخل ہوئی ، جو میاں چنوں کے مقام پر گری یہ ایک سوپر سونک پروجیکٹ تھا جو ممکنہ طور پر میزائل تھا اور غیر مسلح تھا ، یہ آبجیکٹ بھارت میں سو کلو میٹر اندر تھا، تبھی ہم نے اسے نوٹس کرلیا۔