مزید دیکھیں

مقبول

سیالکوٹ: رمضان سہولت بازار: اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی

سیالکوٹ ، باغی ٹی وی( بیوروچیف شاہد ریاض) ڈپٹی...

پاک افغان تجارتی بحران، فوری اقدامات ناگزیر، پاک افغان جوائنٹ چیمبر

پشاور(باغی ٹی وی )پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس...

جعفرایکسپریس حملہ، قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور

سانحہ جعفر ایکسپریس پر قومی اسمبلی نے متفقہ قرارداد...

کریملن کو’بڑا دھچکا دینےوالےوار‘کی ہدایت اصل میں امریکا کی روسی صدرپیوٹن کو قتل کرنےکی کوشش ہے،روسی وزیرکارجہ

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے منگل کے روز کہا ہے کہ پینٹاگون کی طرف سے امریکی حکام کے کریملن کو ’’بڑا دھچکا دینے والے وار‘‘ کی ہدایت اصل میں روسی صدرپیوٹن کو قتل کرنے کی کوشش ہے۔

باغی ٹی وی : روسی خبر رساں ایجنسی "ٹی اے ایس ایس ” کی رپورٹ کے مطابق لاوروف نے کہا ہے کہ واشنگٹن باقی سب سے آگے نکل گیا ہےپینٹاگون کے کچھ اہلکاروں نےکریملن کے سربراہ پرحملہ کرنےکی جو دھمکی دی تھی درحقیقت یہ دھمکی روسی ریاست کے سربراہ کو جسمانی طور پر ختم کرنے کی تھی۔

یوکرین نے روس کو فروری میں مشروط امن مذاکرات کی پیشکش کر دی

لاوروف نے خبردار کیا کہ اگر کوئی ایسے خیالات کی سرپرستی کرتا ہے تو اس طرح کے منصوبوں کے ممکنہ نتائج کے بارے میں احتیاط سے سوچنا چاہیے۔

لاوروف نے مغربی حکام کو ان کے اقدامات اور جوہری تصادم کے حوالے سے ان کے بیانات بھی یاد دلائے لاروف نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے حکمت عملی کو مکمل طور پر ترک کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ سابق برطانوی وزیر اعظم لِز ٹیرس نے ایک الیکشن مباحثہ کے دوران اعلان کیا تھا کہ وہ ایٹمی حملے کا حکم جاری کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

ایلون مسک امریکا کے صدر بنیں گے، روس کی قومی سلامتی کے نائب سربراہ کی نئے سال کے…

روسی وزیر خارجہ نے یوکرین میں حکومت کی طرف سے کی جانے والی اشتعال انگیزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیف حکومت کی غیر منطقی اشتعال انگیزیوں کو بھی یاد رکھا جائے کہ صدر زیلنسکی نے نیٹو ممالک سے روس پر قبل از وقت جوہری حملے شروع کرنے کے لئے کہا ہے یہ قابل قبول حد سے باہر ہے۔

یاد رہے روسی صدر پیوٹن نے 24 فروری کو یوکرین میں فوجی آپریشن کا آغاز کیا، جس کا مقصد یوکرین میں "نازی ازم” کو ختم کرنا اور اسے غیر مسلح کرنا تھا۔ روس کا کہنا تھا کہ یہ روس کیلئے خطرہ ہے۔ کیف اور اس کے مغربی اتحادیوں کا کہنا ہے کہ روسی حملہ ایک نوآبادیاتی زمین پر قبضہ ہے۔

لاوروف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ روس اور امریکہ کے درمیان معمول کے تعلقات نہیں ہو سکتے انہوں نے کہا کہ معروضی زاویے سے بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ معمول کے روابط قائم کرنا ممکن نہیں کیونکہ بائیڈن انتظامیہ یہ اعلان کرتی ہے کہ اس کا ایک مقصد ہمارے ملک کو اسٹریٹجک شکست دینا ہے۔

نیٹوکےارادے بتا رہےہیں کہ روس کےخلاف بڑی جنگ لڑی جانےوالی ہے:روس