واشنگٹن:امریکا میں گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کر لیں گئیں-
باغی ٹی وی : امریکا میں روشنی بچانے کی مہم ختم ہو گئی ہے اور اب امریکیوں نے اپنی اپنی گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کر لیں ،اب سردیوں کے یہ اوقات 9 مارچ 2025 کو تبدیل ہوں گے،بہت سے امریکیوں کو وقت کی اس تبدیلی کے سبب سونے اور دیگر کام کرنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیوںکہ ان کے لیے دن کا وقت کم اور رات زیادہ ہو جاتی ہے۔
تاہم اکثریت نے گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کرنے کے اقدام پر ناپسندیدگی کا اظہار کہا ہےامریکیوں نے کہا ہے کہ انہیں گھڑیوں کو سال میں دو بار آگے پیچھے کرنا پسند نہیں ہے۔
ایک سروے کے مطابق 25 فیصد امریکی دن اور رات کا وقت گھٹانے کو پسند کرتے ہیں جبکہ 43 فیصد امریکی کہتے ہیں کہ وہ سارا سال ایک ہی وقت میں اپنے شب و روز گزارنا پسند کرتے ہیں تاہم 32 فیصد امریکیوں کا کہنا ہے کہ پورے سال وہی وقت رہے جو موسمِ گرما میں ہوتا ہے یعنی ڈے لائٹ سیونگ ٹائم۔
روزانہ 100 سگریٹ پینے والے شاہ رخ خان کاسگریٹ نوشی چھوڑنے کا انکشاف
امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن سمیت صحت سے متعلق بعض اداروں کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ گھڑیوں کے اوقات کار تبدیل کرنے کے بجائے اسے ویسا ہی رکھیں کیوں کہ اسٹینڈرڈ ٹائم ہی انسان کی قدرتی سائیکل اورسورج کے ساتھ بہتر رہتا ہے۔
امریکہ کی دو ریاستوں ایریزونا اور ہوائی نے وقت تبدیل نہیں کیا،اوقات کی یہ تبدیلی سونے کے شیڈول کو متاثر کر سکتی ہے، یہی وجہ ہے کہ بہت سے شہری اس تبدیلی سے قبل ہی خود کو تیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
وقت تبدیل کرنے کا سب سے پہلے یہ خیال ایک موجد بینجمن فرینکلن کو 1784 میں آیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ گرمیوں میں ایک گھنٹہ پہلے اٹھنے سے آپ روشنی کا زیادہ دیر تک استعمال کر سکتے ہیں،بعد ازاں اس خیال کو پذیرائی ملی اور دنیا کے بہت سے ممالک نے اس تجویز کو مناسب سمجھ کر اپنے اپنے ملکوں میں رائج کیا۔