امریکا میں سپریم کورٹ اور وفاقی ججز کیلئے نئے ضابطوں کا اطلاق

0
956

واشنگٹن: امریکا میں ججوں کو مفت سفر، کھانے اور تحائف کی تفصیل فراہم کرنی ہوگی۔

باغی ٹی وی:"روئٹرز” کے مطابق امریکی سپریم کورٹ کے ججوں اور وفاقی ججوں کو اب قانون سازوں اور عدالتی شفافیت کے حامیوں کے زور پر اپنائے گئے نئے ضوابط کے تحت ملنے والے کسی بھی مفت سفر، کھانے یا تحائف کےبارے میں زیادہ سے زیادہ تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی نئے قواعد وضوابط میں ججوں کو غیرکاروباری تحائف بتانے کی ضرورت نہیں تاہم ججوں کو کمرشل جائیدادوں میں قیام، مہمان نوازی اورتحائف کا بتانا ہوگا۔

سعودی عرب نے شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت اختیار کرلی

ڈیموکریٹ سینیٹر شیلڈن وائٹ ہاؤس نے قوانین میں تبدیلی کی تصدیق کی اور کہا کہ نئے قوانین ججوں کو معلومات عوام سے چھپانے سے روکیں گےوفاقی عدلیہ کے حکام نے بھی ڈیموکریٹک امریکی سینیٹر شیلڈن وائٹ ہاؤس کی طرف سے منظر عام پر آنے والے ایک خط کی تصدیق کی۔

نئے قوانین ججوں کے لیے کسی نجی ریزورٹ میں مفت سفر، کھانا، شکار یا چھٹیاں گزارنا مشکل بنا دیں گے اور نئے قوانین ججوں کو معلومات عوام سے چھپانے سے روکیں گے-

روس، یوکرین جنگ 24 گھنٹے میں ختم کروا سکتا ہوں،ڈونلڈ ٹرمپ کا دعوٰی

گورنمنٹ ایکٹ 1978 کے تحت امریکی سپریم کورٹ کے ججوں، وفاقی ججوں کو دیگر سرکاری اہلکاروں کی طرح سالانہ مالیاتی رپورٹس مکمل کرنا ہوتی ہے کانگریس نےپچھلےسال قانون سازی پاس کی تھی جس میں ججوں کووقتاً فوقتاً اسٹاک ٹریڈزکو ظاہر کرنے والی رپورٹیں فائل کرنے کا کہا گیا-ٕ

نئے ضوابط 14 مارچ کو نافذ ہوئے ہیں جسےجوڈیشل کانفرنس کی ایک کمیٹی نے منظور کیا،جو عدلیہ کی پالیسی ساز ادارہ ہےان کی تفصیل امریکی عدالتوں کے انتظامی دفتر کے ڈائریکٹر، یو ایس ڈسٹرکٹ جج روزلین ماسکوف کے 23 مارچ کو وائٹ ہاؤس کو لکھے گئے خط میں بتائی گئی۔

چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے 20 لاکھ کی نوکری چھوڑ کر لانڈری کا کاروبارکیوں شروع کیا؟

Leave a reply