امریکامیں تمغہ بہادری پانےوالےپاکستانی نژادشخص کوکارچھیننےکی واردات میں مزاحمت پرراہزانوں نےقتل کردیا

سفاک باپ نے 22 سالہ بیٹی کو گولیاں مار کر لاش سوٹ کیس میں بند کر کے سڑک کنارے پھینک دی

واشنگٹن: امریکا میں کار چھیننے کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پرراہزانوں نے پاکستانی نژاد عبدالرؤف کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔

باغی ٹی وی: عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں میری لینڈ کے علاقے آکس ہل میں راہزنوں نے پاکستانی نژاد شخص سے کار چھیننے کی کوشش کی، اس دوران مزاحمت کرنے پر راہزنوں نے عبدالرؤف کو 3 گولیاں مار کر قتل کردیا۔

پیوٹن کی نیوکلیئر فورسزکو تیار رہنے کی ہدایت،نیٹو اور امریکا کا شدید ردعمل

رؤف کے دوستوں اور رشتہ داروں نے بتایا کہ کار جیکرز نے ان کی کار چھیننے کی کوشش کی اور مزاحمت کرنے پر انہیں قریب سے تین گولیاں ماریں وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا ڈاکو اس کی گاڑی لے گئے۔

راہزنی کے دوران مزاحمت پر قتل ہونے والے پاکستانی نژاد عبدالرؤف نے 2 سال قبل مقامی غنڈوں کے چنگل سے ایک خاتون پولیس افسر کو اُس وقت بچایا تھا جب غنڈے خاتون افسر کو لوہے کی سلاخوں سے مار رہے تھے۔

اس بہادری پر الیگزینڈریہ پولیس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پاکستانی نژاد عبدالرؤف کو تمغہ بہادری بھی دیا گیا تھا عبدالرؤف 18 سال سے واشنگٹن ڈی سی میں ’’چٹنی‘‘ کے نام ریسٹورنٹ چلاتے تھے جو پاکستانیوں اور بھارتیوں کا پسندیدہ ریستوران ہے۔

امریکا نے افغانستان کے ساتھ لین دین کی اجازت دے دی،نئے قواعد جاری

علاوہ ازیں عبد الرؤف سماجی اور ثقافتی سرگرمیوں میں بھی مصروف عمل رہتے تھے جس کے باعث وہ پاکستان، بنگلادیش، بھارت سمیت اردو سمجھنے والے دیگر شہریوں میں کافی مقبول تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس بھی 66 سالہ پاکستانی نژاد امریکی محمد انور کو واشنگٹن میں نیشنلز پارک کے علاقے میں کار چھیننے کی واردات کے دوران قتل کردیا گیا تھا اس کے قتل کے الزام میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

بعد میں، ایک ڈی سی عدالت نے دونوں نوجوانوں کو 21 سال کے ہونے تک نوجوانوں کے حراستی مرکز میں رکھنے کا حکم دیا یہ عدالت ان دو مجرموں کو زیادہ سے زیادہ سزا دے سکتی تھی جن کی عمر 15 اور 13 سال تھی جب انہوں نے جرم کیا تھا۔

Comments are closed.