ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے کہا ہے کہ امریکی معیشت کے لیے شدید معاشی بحران کا امکان بڑھتا جارہا ہے۔

باغی ٹی وی : ” بلوم برگ "کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں کساد بازاری کے خدشات اس وقت بڑھ گئے تھے جب امریکا میں مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لیے شرح سود میں اضافہ کیا گیا۔

جوبائیڈن کی شرح سود میں اضافے کی پالیسی امریکیوں کا کچومرنکال دے گی:امریکی میڈیا

قطر اکنامک فورم کے موقع پر ایک انٹرویو میں دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے اس حوالے سے کہا کہ امریکا میں مستقبل قریب میں شدید معاشی بحران کا امکان نظر آتا ہے آنے والے وقت میں کساد بازاری ناگزیر نظر آتی ہے ضروری نہیں کہ ایسا ہو مگر موجودہ حالات میں اس کا امکان زیادہ ہے۔

کچھ عرصے قبل ایلون مسک نے ٹیسلا عہدیداران کو ایک ای میل میں کہا تھا کہ معاشی صورتحال کے بارے میں انہیں ‘کچھ زیادہ اچھا نہیں’ لگ رہا بعد ازاں ٹوئٹر میں اپنے پیغامات میں انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر معاشی بحران 12 سے 18 ماہ تک برقرار رہ سکتا ہے۔


انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ درحقیقت کساد بازاری اچھی چیز ہے، کچھ بیوقوف افراد پر عرصے سے دولت کی بارش ہورہی تھی تو اب کچھ کو دیوالیہ ہونا چاہیے۔

ارب پتی ایلون مسک کا بیٹا باپ سے رشتہ ختم کرنے کیلئے عدالت پہنچ گیا


انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ کے باعث گھروں میں رہ کر کام کرنے والے افراد لوگوں میں یہ احساس پیدا کررہے ہیں کہ انہیں محنت کرنے کی ضرورت نہیں، تو ان کو جگانے کے لیے سخت حالات ضروری ہیں۔

دوسری جانب معروف امریکی میڈیا گروہ فوربس میڈیا کے سی ای او اسٹیو فوربس نے خبردار کیا ہے کہ مہنگائی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے صدر جو بائیڈن کی شرح سود میں اضافے کی پالیسی "لوگوں کو غریب” کر دے گی۔

قدامت پسند نیوزآؤٹ لیٹ نیوز سماکس کے ساتھ ایک انٹرویو میں فوربس نے زور دیا کہ شرح سود میں اضافے سے امریکی صارفین پر شدید اثرات مرتب ہوں گے۔جس کی روک تھام کےلیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ضروری ہے آئیے اس کے بارے میں دو ٹوک رہیں۔ جب وہ نرم لینڈنگ کے بارے میں بات کرتے ہیں یا معیشت کو سست کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تو اس کا مطلب ہے لوگوں کو غریب بنانا،” انہوں نے مزید کہا کہ "امریکی معیشت کو زیادہ شرح سود کے ساتھ سزا دینے” کے بجائے، فیڈرل ریزرو کو اپنی کوششیں ڈالر کی قدر کو مستحکم کرنے پر مرکوز کرنی چاہیے۔

ٹوئٹر کے بورڈ نے ایلون مسک کی پیشکش قبول کرکے خوشخبری سنادی

گزشتہ ہفتے فیڈ کی جانب سے 28 سالوں میں سب سے زیادہ شرح سود میں اضافے کے اعلان کے بعد بہت سے ماہرین اقتصادیات نے ممکنہ کساد بازاری کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔اسی صورت حال کو سامنے رکھتے ہوئے فوربس نے زور دیا کہ شرح سود میں اضافے سے صارفین کو خاص طور پر اس وقت نقصان پہنچے گا جب "اس سال کے آخر میں رہن کی شرحوں کو ایڈجسٹ کیا جائے گا” اور سردیوں میں حرارتی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔

امریکہ میں شرح سود میں اچانک غیرمعمولی اضافہ،عالمی سطح پر منفی اثرات مرتب ہونے کا…

Shares: